ہریانہ میں نظام بدلتے ہی رابرٹ واڈرا پر سختی کے اشارے!

ہریانہ میں بھاجپا سرکار کے کیبنٹ وزیر کا حلف لینے کے بعد انل وج اور کیپٹن ابھیمنیو نے کہا کہ بھاجپا سرکار پچھلی کانگریس سرکار کے دوران ہوئے مبینہ زمین گھوٹالوں کی جانچ کے احکامات دے گی۔ پانچ بار ممبر اسمبلی رہ چکے کیبنٹ وزیر انل وج نے کانگریس عہد کے دوران سبھی گھوٹالوں و کرپشن کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کی تقریباً70ہمار ایکڑ زمین ایکوائر کرکے اسے بھاری منافع میں بیچ دیا گیا۔ ہم اس کی جانچ کرائیں گے چاہے اس میں کوئی افسر رابرٹ واڈرا، بھوپندر سنگھ ہڈا ہی کیوں نہ شامل ہوں انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ تقریباً یہی بات دوسرے وزیر ابھیمنیو نے دوہرائی۔ ان کا بھی کہنا تھا کہ سرکار پچھلے 10 برسوں میں ہوئے ریاست میں سبھی زمین گھوٹالوں کی گہرائی سے جانچ کرائے گی۔ اگر ایک انچ زمین کے بارے میں قانون کی خلاف ورزی ہوئی تو گھوٹالے بازوں کو اس طرح سے سزا دی جائے گی کہ وہ مستقبل میں ہریانہ میں پھر سے گھوٹالہ نہ کرپائیں۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر رام ولاس شرما نے بھی زمین گھوٹالوں کی جانچ کرانے کی بات کہی۔ ہریانہ کے بھاجپا کیلئے چناؤ کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی زمین گھوٹالے کو اشو بنایا تھا۔ بہرحال وج نے نئی سرکار کی ترجیحات میں قانون و انتظام میں بہتری لانا بھی دوہرایا ہے جو پچھلی سرکار (کانگریس) حکومت کے دوران مبینہ طور سے خراب ہوگئی تھی اور ریاست میں چوطرفہ ترقی کو یقینی کرنا ہے۔ ہریانہ میں مبینہ زمین گھوٹالوں کے بارے میں ریاست کے نئے منتخب وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے کہاکہ ان کی سرکار بدلے کے جزبے سے کام نہیں کرے گی۔ قانون اپنا کام کرے گا۔ سابقہ سرکار کی طرف سے اعلانات کا بھی تجزیہ ہوگا لیکن صاف کردیا اس کا مطلب یہ نہیں کہ سبھی اسکیمیں نامنظور کردی جائیں گی۔ پہلی کیبنٹ کی صدارت کرنے کے بعد کھٹر اخباری نمائندوں سے بات کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی گھوٹالے سے متعلق شکایتیں ہوں گی ان پر قانون اپنا کام کرے گا۔ یہ پوچھ جانے پر کیا رابرٹ وارڈا معاملے میں ان کی سرکار کی ترجیح فہرست میں شامل ہے کھٹر نے کہا کہ ہماری ترجیح اپنا ایجنڈا نافذ کرنا ہے۔ کھٹر نے کہا کہ جہاں بھی بے ضابطگی پائی جائے گی وہاں قانون کے تحت کارروائی ہوگی۔ ہریانہ اسمبلی چناؤ سے پہلے بھاجپا نے زمین گھوٹالوں کا اشو زور شور سے اٹھایا تھا اور کارروائی کی بات کہی تھی۔ کھٹر کا کہنا تھا کہ ہماری زمان نہیں بدلی ہے۔ اس سے لگتا ہے ہریانہ کی نئی بھاجپا سرکار کانگریس صدر سونیا گاندھی کے داماد رابرٹ واڈرا سے جڑے زمین سودوں کی جانچ کرائے گی اور جعلسازی ثابت ہونے پر واڈرا کی نہ صرف جائیداد ضبط ہوگی بلکہ زمین سودے بھی دیگر کمپنیوں پر کارروائی ہوگی اور سودے کو غلط طریقے سے منظوری دینے والے افسران پر بھی ایکشن لیا جائے گا۔ ایسے میں واڈرا کے ساتھ ساتھ ریئل اسٹیٹ کمپنی ڈی ایل ایف پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔ بھاجپا کے اعلی ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں کئی سودوں میں بے ضابطگی کی جانچ سے صاف طور پر دکھائی دیتا ہے ۔ خاص طور پر واڈرا کو فائدہ پہنچانے کیلئے ذرعی زمین کو بیچے جانے کے بعد اس زمین کو لینڈ یوز میں بدلنا اور چناؤ ضابطہ لاگو ہونے سے پہلے واڈرا ڈی ایل ایف زمین سودے کو آناً فاناً میں منظوری دینا، ایسے معاملے ہیں جن کی جانچ ہوگی ۔اور ذمہ دار کمپنیوں کی سودے سے جڑی املاک کو ضبط کیا جائے گا۔ اگر مجرمانہ جانچ کے سلسلے میں ضروری ہوا تو نئی سرکار ان سودوں کی جانچ سی بی آئی سے کرانے سے بھی نہیں کترائے گی۔ محض لینڈ یوز بدلے جانے کے سبب ان سودوں سے ہریانہ سرکار کو3.9 لاکھ کروڑ روپے کا خسارہ ہونے کا اندازہ ہے۔ اس معاملے میں کانگریس کے ترجمان راشد علوی نے کہا یہ بیان سرکار کے غرور کو ظاہر کرتا ہے۔ کسی بھی سرکار کو بدلے کے جذبے سے فیصلہ نہیں لینا چاہئے۔ علوی ایک نیوز چینل پر بات کررہے تھے اور کہنا تھا کہ بھاجپا کو یاد رکھنا چاہئے جمہوری نظام میں کوئی بھی سرکار مستقل نہیں ہوتی۔ کبھی وہ اقتدار میں ہوتے ہیں تو کبھی اپوزیشن میں۔ انہیں ہمارے دیش کو پاکستان کی طرح نہیں بنانا چاہئے۔ پاکستان سے یہ روایت مت سیکھئے کہ جو اقتدار میں آتا ہے وہ پچھلی سرکار پر کارروائی کرتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟