ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ و کھلاڑیوں کا شرمناک رویہ!

ویسٹ انڈیز ٹیم کے پچھلے دنوں بھارتیہ دورے کو درمیان میں چھوڑ کر جانے سے بھارتیہ کرکٹ بورڈ ہی نہیں بلکہ پورا کرکٹ جگت حیران ہے۔یہ کرکٹ کی لمبی تاریخ میں پہلی بار ہے جب کسی ٹیم نے تنخواہ کے مسئلے کی وجہ سے دورہ بیچ میں ہیں چھوڑا ہے۔ اس واقعہ سے بھارتیہ کرکٹ بورڈ کو تو بھاری نقصان ہوا ہی ہے بلکہ بھارتیہ کرکٹ پریمیوں کو بھاری نا امیدی ہوئی ہے۔ بھارت اور ویسٹ انڈیزون ڈے میں بہت رومانچ آرہا تھا۔ایک میچ تو موسم کی وجہ سے رد ہوگیا اور آخری میچ تنخواہ کی بلی چڑھ گیا۔ بھارتیہ کرکٹ کنٹرول بورڈ نے منگلوار کو ویسٹ انڈیز کے ساتھ سبھی دو رخی کرکٹ دورے ملتوی کردئے اور بھارت دورہ بیچ میں رد کرنے کیلئے اس کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ ویسٹ انڈیز کو 8 اکتوبر سے19 نومبر کے درمیان بھارت میں پانچ ون ڈے ، ایک ٹی ٹوئنٹی اور تین ٹیسٹ کھیلنے تھے لیکن اپنے اندرونی ادائیگی تنازعے کی وجہ سے ٹیم چار ون ڈے کے بعد دورہ رد کرکے چلی گئی۔ بورڈ نے حالانکہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیو ں کو اگلے سال9 اپریل سے شروع ہونے والے آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت دے کر ان کے تئیں نرم رویہ اپنایا۔ آئی پی ایل چیئرمین سنجیو بسوال نے سنچالن پریشد کی بیٹھک کے بعد کہا کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیلیں گے۔ اس کے ساتھ پیسے کے بول بالے والی آئی پی ایل لیگ میں کیربییائی کھلاڑیوں کی بھاگیداری کو لیکر لگائی جارہی اٹکلوں پر بھی روک لگ گئی ہے۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے بھی اپنے مسائل ہیں وہ گھاٹے پر گھاٹے سہہ رہی ہے۔ 10 لاکھ ڈالر کی کمی آئی ہے۔ ویسٹ انڈیز بورڈ کی کمائی نے 2012 سے2013 کے درمیان ایک سال چھوڑ کر 2013 میں بورڈ کو 58 لاکھ ڈالر کا کل گھاٹا اٹھانا پڑا تھا۔35 ہزار ڈالر روزانہ ٹیم کو ادا کرنے کا بورڈ کے ساتھ کانٹریکٹ ہے۔چھ ممبری دیش ہیں ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ میں۔ باربے ڈوز، جمائیکا، گویانا، ون ورلڈ آئی لینڈ اور ٹرینی داد ٹوبیکو۔ فی الحال تو ان کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ اگلے سال کے شروع میں آسٹریلیا۔ نیوزی لینڈ میں مشترکہ طور سے ہونے والے کرکٹ عالمی کپ کے لئے ٹیم کو تیار کرنا ہوگا۔ یہ کہا جارہا ہے کہ کھلاڑیوں کی تنخواہ میں اس سے75 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی۔ اب حالت یہ ہے کہ کھلاڑی اس قرار کے رہتے عالمی کپ میں ناجانے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ ویسٹ انڈیز بورڈ نے اپنے اس اندرونی مسئلے کو سلجھائے بغیر ٹیم کو بھارتیہ دورے پر بھیجا ہی کیوں؟ دوسرے ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی پورٹیسٹ کرتے ہوئے بھی تو دورہ جاری رکھ سکتے تھے ،بیچ دورے سے ہٹنے کے واقعے کو ویسٹ انڈیز کرکٹ میں چل رہی آپسی تنا تنی کا نتیجہ مانا جارہاہے۔ اصل میں وہاں کی کرکٹ ٹرینی داد ٹوبیکو اور جمائیکا کے دھڑوں میں بٹی ہے۔ اس وقت بورڈ پر جمائیکا کا قبضہ ہے اس لئے انہیں نیچا دکھانے کے لئے ٹرینی داد کی کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک سابق چیف کے ذریعے ٹیم کو دورسے ہٹنے کیلئے کہے جانے کی بات کی جارہی ہے۔ وجہ چاہے کچھ بھی ہو پر ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کے ذریعے دورے کو بیچ میں چھوڑنا بہت ہی غلط ہے اور اسے انجام دینے والوں کو سبق سکھانا چاہئے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟