نتیش کا حال شطرمرغ کی مانندہوگیاہے جسے سب ٹھیک ٹھاک لگتا ہے!

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار بری طرح سے بوکھلائے ہوئے ہیں۔ پچھلے کچھ عرصے سے وہ ایسی بے تکی باتیں کرنے میں لگے ہیں کہ سمجھ میں نہیں آرہا ہے انہیں کیا ہوگیا ہے؟ وہ تو اس شطرمرغ کی طرح سے برتاؤ کررہے ہیں جو ریگستان میں اپنا منہ ریت میں چھپا لیتا ہے اور اپنے آپ کو کہتا ہے سب ٹھیک ٹھاک ہے کیونکہ وہ کچھ بھی دیکھ نہیں پاتا۔ نریندر مودی کی انتہائی کامیابی ریلی کو نتیش بابو فلاپ بتا رہے ہیں۔ فرماتے ہیں دہشت گردوں نے مودی کی ہنکار ریلی کی عزت بچا لی۔ پیر کو نتیش کمار نے اپنی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ بھاجپا نے پانی کی طرح ریلی کے لئے پیسہ بہایاتھا پھر بھی وہ فلاپ رہی۔ دہشت گردی کی وجہ سے لوگوں کی توجہ ریلی کی طرف مرکوز رہی۔ دہشت گردوں نے ریلی میں بھاجپا کی مدد کی ورنہ ریلی تو پوری طرح فلاپ تھی۔ جنتا کے دربار میں وزیر اعلی کے پروگرام کے بعد منعقدہ پریس کانفرنس میں نتیش نے آگے کہا اونچائی سے لی گئی تصویر میں صاف صاف دکھائی دے رہا ہے کہ گاندھی میدان کا مشرقی اور شمالی اور جنوبی حصہ ایک دم خالی تھا۔ آدھا گاندھی میدان تو پوری طرح خالی تھا اور آدھے میں لوگ تھے۔ نتیش نے ہنکار ریلی میں کافی سکیورٹی دینے کا بھی دعوی کیا ہے۔ سوال یہ ہے نتیش کمار ایسی بے تکی باتیں کیوں کررہے ہیں۔ ہم نہ تو نریندر مودی کے حق میں ہیں اور نہ ہی بھاجپا کے۔ ریلی میں کتنے آدمی تھے یہ ٹی وی چینلوں میں صاف نظر آرہا تھا۔ حقیقت میں میدان اتنا بھرا ہوا تھا کہ لوگ دیواریں پھلانگ کر زبردستی میدان میں گھسنے کی کوشش کررہے تھے۔ جہاں تک بم پھٹنے کی بات ہے تو اس سے تو جنتا کو بھاگ جانا چاہئے تھا نہ کے اندر کھڑا رہنا چاہئے تھا۔ یہ نہایت بیہودہ دلیل ہے۔ کیوں نہیں نتیش اپنی ریلی میں بم پھٹواتے اور دیکھیں کے کتنے لوگ بم پھٹنے کی وجہ سے آتے ہیں؟ یہ کہنا کہ مودی اور آتنکیوں کی کسی طرح کی سانٹھ گانٹھ تھی، اتنا بے تکا بکواس الزام ہے۔ نتیش اپنی آپ کو جگ ہنسائی کا اشو بنا رہے ہیں۔ سوال تو یہ الٹا پڑتا جارہا ہے کے پچھلے کچھ مہینوں میں جب سے آپ نے اقلیتی خوش آمدی کی پالیسی اپنائی ہے بہار میں دہشت گردوں کی سرگرمیاں تیزی ہوئی ہیں۔آپ پر الزام لگایاجائے کے آپ کے اشارے پر دہشت گردوں نے مودی کی ریلی میں دھماکے اس لئے کرائے تاکہ جنتا بھاگ جائے اور ریلی فلاپ ہوجائے؟ دراصل نتیش اپنا ذہنی توازن کھوتے جارہے ہیں۔ انہوں نے بھاجپا سے ناطہ توڑنے کے بعد جو حساب کتاب لگایا تھا وہ سب گڑ بڑ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جب سے بھاجپا نتیش سرکار سے الگ ہوئی ہے نتیش کا گراف گرتا جارہا ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے نہ تو وہ ترقی کی بات کرتے ہیں اور نہ ہی بہار میں قانون و انتظام کی ۔ بس ان کا ایک ہی ٹاپک ہے بھاجپا اور نریندر مودی۔ بھاجپا اور مودی کی دن رات مخالفت کے پیچھے کانگریس کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ کہا تو یہاں تک جارہا ہے کہ نتیش کو سی بی آئی کا ڈر ستا رہا ہے۔ چارہ گھوٹالہ میں رابڑی دیوی آئے دن الزام لگا رہی ہیں کہ نتیش بھی چارہ گھوٹالہ میں شامل ہیں ان کے خلاف بھی سی بی آئی کے پاس دستاویزی ثبوت ہیں جیسا لالو یادو کے خلاف ہیں۔ اگر ان ثبوتوں پر لالو یادو جیل جاسکتے ہیں تونتیش کیوں نہیں؟ کیا نتیش کو کانگریس پارٹی بلیک میل کررہی ہے؟ اور عوض میں مودی اور بھاجپا کو کوس رہی ہے۔ نتیش ایک سمجھدار لیڈر ہوا کرتے تھے۔ دکھ ہوتا ہے ان کے لب و لہجے کو دیکھ کر ۔ سیاست میں ماہر چال چلنے والے نتیش کی آستین میں کیا پلان چھپا ہے ہماری سمجھ سے تو باہر ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!