بھارت کی میزائل خاتون عرف اگنی پتری ٹیسی تھامس



Published On 28 April 2012
انل نریندر

ٹیسی تھامس اب ہندوستان کی میزائل لیڈی کے نام سے جانی جائیں گی۔ اگنی 5-سپر پاور میزائل کا کامیاب تجربہ 19 اپریل کو ہوچکا ہے۔ پانچ ہزار کلو میٹر دوری تک مار کرنے والے اس میزائل کو تیار کرکے بھارت نے ایک نئی تاریخ رقم کردی ہے۔ ساتھ ساتھ دنیا کو بھارت کو ایک نئے چشمے سے دیکھنے کا کام بھی کر دکھایا ہے۔ اس کامیابی کا سہرہ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے اگنی پروجیکٹ کی ڈائریکٹر ٹیسی تھامس کو جاتا ہے۔ 48 سالہ ٹیسی کا خواب ہے کہ ایک ایسی اگنی میزائل تیار کی جائے جو اب تک دنیا میں نہ بنی ہو۔ ٹیسی کی ٹیم اگنی 5- کی کامیابی کے بعد ایک ایسا میزائل بنانے کے کام میں لگنے والی ہے جس سے نکلا وار ہیڈ نشانے پر پہنچ کر کامیابی کی رپورٹ بھی بیس لیب میں دیکھی جاسکے۔ ٹیسی کی پیدائش 1964ء میں کیرل کے الپوجھا ضلع میں ہوئی تھی۔ ان کے والد ایک فرم میں اکاؤنٹنٹ تھے ۔ بچپن سے ہی ٹیسی نے راکٹ بنانے کا خواب دیکھنا شروع کیا تھا اس کی وجہ تھی کے الپوجھا کے پاس ہی ڈی آر ڈی او کا ایک راکٹ سینٹر ہے جہاں سے تجربے کے طور پر راکٹ لانچ ہوتے رہتے ہیں۔ وہ 1988 ء میں اگنی ٹیم میں شامل ہوئیں ترشو انجینئرنگ کالج سے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1985 میں ٹیسی ڈی آر ڈی او سے وابستہ ہوئی تھیں۔ بعد میں انہوں نے پونے کے ڈیفنس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ''گائٹڈ میزائل''تکنیک سے ایم ٹیک کی ڈگری لی۔ ٹیسی یاد کرتی ہیں کہ اگنی 3-کا پہلا تجربہ ناکام رہا تھا۔ اس دور میں میزائل پروجیکٹ کے چیف ڈاکٹر اے پی جے عبداکلام تھے۔ ٹیسی کہتی ہیں میزائل سیکٹر میں ڈاکٹر کلام ہی سب کے رول ماڈل ہوا کرتے تھے۔ وہ ڈاکٹر کلام کو اپنا استاد مانتی ہیں، کہتی ہیں کہ آج بھلے ہی لوگ انہیں اگنی پتری یا میزائل وومن کہیں لیکن میزائل تکنیک کے اصلی ہیرو تو ڈاکٹر کلام ہی ہیں۔ ٹیسی اپنی 75 سالہ والدہ کو اپنا سب سے بڑا راہ عمل کا ذریعہ مانتی ہیں ۔ ان کا نام ان کی ماں نے نوبل انعام یافتہ مدر ٹریسا کی ایمانداری اور سچائی سے متاثر ہوکر رکھا تھا۔ ٹیسی کہتی بھی ہیں کہ جس طرح سے مدر ٹریسا نے پوری انسانیت کے لئے کام کیا تھا ٹھیک اسی طرح وہ بھی اپنے دیش کی بھلائی کے لئے کام کے لئے جٹی ہوئی ہیں۔ جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ میزائلوں کا تجربہ تو تباہ کاری کے لئے ہی ہوگا تو ایسے میں آپ اپنے کام کو انسانیت کو امن سے کیسے جوڑ سکتی ہیں؟ اس پر ان کا جواب تھا جب کوئی دیش طاقتور بن جاتا ہے تو دوسرا دیش اس کے خلاف جنگ کرنا تو دور بلکہ اسے آنکھ تک دکھانے کی ہمت نہیں کرتا۔ ایسے میں درپردہ طور سے اگنی 5- جیسے میزائل پرامن کردار نبھائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ اگنی 5- سے پورے چین تک مار کیا جاسکتا ہے۔ اس طرح سے نیوکلیائی سیکٹر میں اس کامیابی کے بعد بھارت کو ایک نئی طاقت مل گئی ہے اب وہ میزائل سیکٹر میں امریکہ، فرانس، روس ، چین کی برابری میں کھڑا ہوگیا ہے۔ اس کامیاب تجربے کے بعد چین کی زبان بھی بدل گئی ہے اور اب وہ بھارت کو اپنا پڑوسی دیش کہنے لگا ہے۔
Agni Missile, Anil Narendra, Daily Pratap, Tessy Thomas, Vir Arjun 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟