اور پھر پڑی پھوٹ ٹیم انا میں



Published On 26 March 2012
انل نریندر

ٹیم انا میں پھوٹ پڑ چکی ہے۔ ٹیم انا کی کور کمیٹی کی میٹنگ میں ایتوار کے روز جم کر ہنگامہ ہوا۔ نوئیڈا کے سیکٹر 43 میں ٹیم کی کور کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس کا ایجنڈا تھا تحریک کی حکمت عملی تیار کرنا۔ اس میں بابا رام دیو کے ساتھ سانجھہ تحریک پر بھی غور خوص ہونا تھا۔ ٹیم انا کی کور کمیٹی کی اس اہم میٹنگ میں اروند کیجریوال ، پرشانت بھوشن، کرن بیدی ایک واحد مسلم چہرہ مولانا شمعون قاسمی، گوپال رائے، منیش سسودیا، کمار وشواس موجود تھے۔ رام دیو کے ساتھ تحریک کے سوال پر کرن بیدی نے کہا کہ جب برے پھنسے لوگ ساتھ آسکتے ہیں تو اچھے لوگ کیوں نہیں؟ اس پر قاسمی نے کہا اہمیت کم ہونے کے اندیشے سے کیجریوال کو ان پر اعتراض ہے۔ بحث بیچ میں جاری تھی کہ کور کمیٹی کے ممبر گوپال رائے کی نظر شمعون قاسمی پر گئی، وہ موبائل پرباتیں کررہے تھے، رائے نے قاسمی سے موبائل مانگا۔ الگ کمرے میں جاکر چیک کرنے پر میٹنگ کی ریکارڈنگ ملی۔ پرشانت بھوشن نے قاسمی سے پوچھا کہ آخر آپ نے ریکارڈنگ کیوں کی؟ اس پر قاسمی چپ رہے۔ بھوشن نے انہیں ٹیم سے نکلنے اور میٹنگ سے باہر جانے کو کہا۔ قاسمی بغیر کسی طرح کی صفائی دئے شام چار بجے میٹنگ سے اٹھ کرچلے گئے۔ کمار وشواس نے بعد میں کہا قاسمی میٹنگ کا آڈیو ریکارڈ کرتے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ پرشانت بھوشن نے کہا کہ قاسمی ریکارڈنگ کرنے کی کوئی خاص وجہ نہیں بتا پائے۔ اروند کیجریوال نے کہا اگنی ویش کی طرح رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں قاسمی۔ سالم علمی کے دھوکہ کرنے پر انہیں ٹیم سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ادھر مولانا شمعون قاسمی نے کہا میں شروع سے ہی تحریک سے جڑا رہا ہوں ۔ کیجریوال انا کا استعمال کررہے ہیں۔ تحریک مسلم مخالف ہورہی ہے۔ایک مسلم ممبر کو یہ دیکھنا نہیں چاہتے۔ انا ہزارے بھی قسم کھا کر کہتے ہیں کور کمیٹی کی میٹنگ میں جو کچھ ہوا وہ پہلے سے ہی طے شدہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک کی سیاست فرقہ پرستی کا شکار ہوگئی ہے۔ وہ خود ہی کور کمیٹی چھوڑرہے ہیں۔ قاسمی نے ٹیم انا کے کئی ممبران پر سنسنی خیز الزام لگائے۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی کی میٹنگ میں اروند کیجریوال اور کمار وشواس کے درمیان زور دار جھڑپ ہوئی۔ وشواس پر ریاستی سرکار کی دلالی کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ خود انا نے کیجریوال کے ہماچل دوروں پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرشانت بھوشن اور کچھ دیگر ممبر چناؤ لڑنا چاہتے ہیں حالانکہ کیجریوال نے ان الزامات پر کوئی رد عمل ظاہر کرنے سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ نکالے جانے کی وجہ سے قاسمی اس طرح کی بیہودہ باتیں کررہے ہیں۔ انا کی تحریک میں اندرونی رسہ کشی کا یہ دوسرا موقعہ ہے۔ اس سے پہلے پچھلے سال جن لوک پال تحریک شباب پر تھی اسی دوران سوامی اگنی ویش پر بھی سرکار کے لئے جاسوسی کرنے کا الزام لگا تھا۔ قاسمی اور اگنی ویش کے علاوہ پی وی راج گوپال اور جل پروش راجندر سنگھ بھی ٹیم انا سے الگ ہوچکے ہیں۔ دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ انا ہزارے کی مقبولیت دن بدن کم ہوتی جارہی ہے اب وہ بات نہیں رہی۔
Anil Narendra, Anna Hazare, Arvind Kejriwal, Daily Pratap, Kejriwal, Kiran Bedi, Lokpal Bill, Shamoon Qasmi, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟