ایک بار پھر چینی فوجیوں کو کھدیڑا!

چین اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے ۔مشرقی لداخ میں بری طرح سے منھ کی کھانے کے بعد وہ ہندوستانی سیکٹر میں قبضہ کی کوشش کر رہا ہے ۔اس بار چینی فوجیوں نے اروناچل پردیش کے تیانگ سیکٹر میں گھس پیٹھ کی کوشش کی لیکن مستعد ہندوستانی جوانوں نے چینی فوجیوں کو بھگا دیا اس دوران کچھ وقت کے لئے فوجی آمنے سامنے بھی آگئے اور ان کے درمیان جھڑپ بھی ہوئی لیکن ہندوستانی جوانوں کو کوئی نقصان نہیں ہوا بلکہ جوانوں نے کچھ چینی فوجیوں کو پکڑ بھی لیا تھا جنہیں طے پروٹوکول کے تحت زونل کمانڈر سطح پر دونوں فریقین کے درمیان بات چیت میں معاملہ سلجھانے کے بعد چھوڑ دیا گیا ۔یہ واقعہ ہفتہ بھر پہلے توانگ سیکٹرمیں ہوا تھا بتایا جاتا ہے چینی فوجی تقریباً 200 جوان گشت کرتے ہوے سرحد پار کرکے ہدوستانی علاقہ میں گھسنے کی کوشش کرنے لگے ان کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھ رہے ہندوستانی فوجیوں نے سرحد کا قبضہ کرنے کی چینی فوجیوں کے ارادوں کو بھانپتے ہوئے انہیں فوراً ایسا نہ کرنے کے لئے خبردار کیا ۔لیکن چینی فوجیوں نے وارننگ کو نظرانداز کرکے ہندوستانی علاقہ میں گھسنے کی کوشش کی تب ہندوستانی فوجیوں نے مورچہ سنبھال لیا اور انہیں وہیں روک دیا حالانکہ دونوں ملکوں کے مقامی کمانڈروں نے بات چیت سے معاملے کو سلجھا دیا ۔ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چینی فوجی ہندوستانی علاقہ میں گھس آئے تھے اس کے بعد دونوں فریقین نے تعیناتی بڑھا دی تھی اورکشیدگی کچھ گھنٹوں تک بنی رہی لیکن کسی طرح کا کوئی نقصان نہیں ہوا ۔بہرحال چینی فوجی اکثر بھارت سے لگی سرحد پر ایل اے سی پر بھارت کے بنائے بنکروں کا باقی طرح کے ڈھانچے کو تباہ کرکے چلے جاتے تھے ۔ارادے کیا ہیں پڑوسی کے؟ چین سرکار کے پروپیگنڈے کو چلانے والی پیچنگ نیوز ویب سائٹ شوڈو نے دعویٰ کیا تھا کہ چین سال 2024 تک اروناچل پردیش پر قبضہ کی تیاری کررہا ہے یہ متنازعہ جھیل سال 2013 میں شروع ہوا تھا ۔لیکن پچھل دنوں پھر سے چین کے شوشل میڈیا میں یہ وائرل ہو گیا جس میں اس میں کہا گیا ہے تین سال 2020 سے 2026 کے درمیان طائبان بھارت جاپان اور روس سے فوجی ٹکر لینے کی تیاری کررہا ہے چین کا مقصد 2025 تک تائبان پر قبضہ کر لینا ہے ۔پچھلے سال 5 مئی کو لداخ والی جھڑپ کے بعد سے چین کا قبضہ کا رخ بڑھتا جا رہا ہے ۔دس مئی سکھم نے بھار ت چین فوجیوں کی جھڑپ بھی ہوئی جون میں چینی مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر کئی جگہ آگے بڑھ گیا تھا ۔15 جون کو گلوان میں خونی جھڑپیں ہوئی تھیں اس سال اگست میں بھی چینی اتراکھنڈ میں گھس آئے تھے چین کی نیت صاف ہے لیکن اسے سمجھنا ہوگا کہ بھارت بھی اس کو کھدیڑنے کے لئے پوری طرح تیار بیٹھا ہے ۔جے ہند ! (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟