یہ اتراکھنڈ میں الٹی گنگا کیسے بہنے لگی؟

اتراکھنڈ سے آیا بھونچال بھاجپا اور اس کی سرکار کو قطعی نہیں بھایا ہوگا ۔یہ الٹی گنگا کیسے بہنے لگی؟ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے اپوزیشن لیڈر نیتا بھاجپا میں شامل ہوتے نظر آتے ہیں ۔لیکن اتراکھنڈ میںالٹا ہی ہوا ہے آنے والے چناو¿ میں جیت یقینی کرنے کے لئے اتراکھنڈ بھاجپا کانگریس میں ایک دوسرے کے ممبران اسمبلی کو توڑنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ۔ریاست کے سینئر دلت نیتا اور بھاجپا سرکار میں منتری یشپال آریہ اپنے ممبر اسمبلی صاحبزادے کے ساتھ کانگریس میں واپس آگئے ہیں ۔پانچ سال پہلے چناو¿ کے وقت ہی کانگریس چھوڑ کر بھاجپا میں شامل ہوئے تھے ۔بھاجپا کے ایک اور ممبر اسمبلی امیش شرما کانگریس میں شامل ہونے جا رہے تھے لیکن بھاجپا ممبر پارلیمنٹ انل برونی نے انہیں گھر کے باہر سے اپنی گاڑی میں بٹھا کر اپنے گھر لے گئے ۔کانگریس ہیڈ کوارٹر میں کانگریس جنرل سکریٹری کیسی تیواری اتراکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ ہریش راوت ،اپوزیشن لیڈر پریتم سنگھ ۔پردیش صدر گنیش پردیش کے انچارج جنرل سکریٹری دیوندر سنگھ یادو اور کمیو نیکیشن محکمہ کے چیف رندیپ سنگھ سرجیوالا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اتراکھنڈ سرکار کے اہم ترین وزیر یشپال سنگھ آریہ اور اتراکھنڈ اسمبلی کے ممبر سرجیو آریہ کانگریس میں شامل ہو گئے ۔وینو گوپال نے کہا یشپال آریہ اتراکھنڈ کے چھ بار ممبر اسمبلی رہے اور ریاستی سرکار کے ٹرانسپورٹ وزیر رہے ۔اور نوجوان ممبر اسمبلی سنجیو تیز ترار نیتا ہیں اور کانگریس میں ان کی واپسی ہو گئی ہے اس سے ان کی کانگریس میں واپسی ہو گئی ہے ۔اس سے اتراکھنڈ میں کانگریس مضبوط ہوگی اور اگلے چناو¿ میں اتراکھنڈ میں تبدیلی ہونے جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ سنجیو آریہ نینی تال کے تیز ترار ممبر اسمبلی ہیں جبکہ یشپال آریہ باجپور سے ممبر اسمبلی ہیں ۔بھاجپامیں جانے سے پہلے سات سال تک پردیش کے صدر رہے یسپال آریہ کی گھر واپسی سے پردیش کانگریس مضبوط ہو گی ۔راوت نے کہا کہ 2012 میں اتراکھنڈ میں کانگریس آئی تھی تو اس میں ہسپال آریہ کا اہم ترین رول تھا اور وہ پردیش کانگریس کے صدر اور اسمبلی ک اسپیکر بھی رہے ۔اس دوران انہوں نے اہم ترین کام کئے تھے ۔ان لیڈروں کے کانگریس میں شامل ہونے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ اگلے چناو¿ میں وہ بھاجپا کو زور دار چنوتی دینے جا رہی ہے ۔تبھی تو یہ نیتا کانگریس میں شامل ہوئے ہیں ۔ان نیتاو¿ں کی کانگریس میں جانے کی قیاس آرائیاں کئی دنوں سے لگائی جا رہی تھیں ۔وزیراعلیٰ پشکر دھامی نے اس واقعہ کو ٹالنے کی کوشش کی تھی ۔15 دن پہلے وزیراعلیٰ پشکر دھامی کے آریہ کے گھر پہونچنے اور ان کے ساتھ ناشتے پر ہوئی قریب ایک گھنٹے کی بات چیت کو ان قیاس آرائیوں سے جوڑ کر دیکھا گیا تھا ۔وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ شخصی مفادات آڑے آنے کے ہاتھوں انہوں نے ایسا کیا ہوگا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟