ہرش مندر کے یہاں چھاپہ ماری!

انفورس منٹ ڈائرکٹریٹ (ای ڈی ) نے اثاثہ کمانے معاملے میں ہندوستانی انتظامی سروس (آئی اے ایس) کے سابق افسر و انسانی حقوق رضاکار ہرش مندر کے دہلی میں گھروں و دفتروں پر چھاپہ مارے ہیں ۔ذرائع کے مطابق ساو¿تھ دہلی کے بسنت کنج محرولی وغیرہ میں تین جگہوں پر چھاپہ مارے گئے ۔ای ڈی کی ٹیم سے جڑے دو غیر سرکار انجمنوں کے مالی و بینکنگ دستاویزوں کی جانچ کررہی ہے ۔حکام نے بتایا ای دی یہ معاملہ دہلی پولیس کی معاشی کرائم برانچ کی طرف سے فروری میں سینٹر فار ایکوٹی اسٹڈیز کے خلاف درج ایف آئی آر سے وابسطہ ہے یہ انجمن ہرش مندر چلاتے ہیں ۔اور وہ اس کے ڈائرکٹر بھی ہیں ۔ہرش مندھر نے کئی کتابیں بھی لکھی ہیں اور سماجی انصاف اور انسانی حقوق جیسے اشوز پر اپنے خیال رکھنے کے اداریہ بھی لکھتے ہیں ۔وہ جمعہ کی صبح اپنی بیوی کے ساتھ جرمنی چلے گئے ۔ایک فیلوشپ کے لئے وہاں گئے ہیں ۔نینشل اطفال حقوق تحفظ کمیشن کے رجسٹرار کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ 188 و اطفال انصاف ایکٹ کی دفعہ 75 اور 82 (2 ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔معاملے میں سی ایس آئی کے ذریعے ساو¿تھ دہلی میں قائم امید امن گھر اور خوشیر رین بسیروں سے جڑے ہیں ۔پولیس نے تب بتایا تھا کہ ان اداروں کی این سی پی آر کی ٹیم پچھلے برس اکتوبر میں جانچ کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا تھا ۔اطفال حقوق تحفظ کمیشن نے تب الزام لگائے تھے ان کے دو غیر سرکار انجمنوں کی جانچ میں ایک ادارے میں اطفال انصاف ایکٹ اور اطفال جنسی اذیت سمیت کئی دیگر الزام لگائے گئے تھے ۔حالانکہ کانگریس نے ای ڈی کی اس کاروائی کو ڈرانے و دھمکانے کا قدم بتایا ہے ۔اب معاملہ عدالت کے سامنے ہے وہاں دود ھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!