پنجاب میں عآپ و بھاجپا کو چناوی حکمت عملی بدلنی پڑے گی !

پنجاب میں کانگریس کے ذریعے دلت وزیر اعلی ٰ بنائے جانے کے بعد اسمبلی چناو¿ کے لئے دونوں پارٹیا ں عآپ اور بھاجپا کو نئے سرے پر حکمت عملی بنانے پر مجبور ہو سکتی ہیں عآپ کو دلت ووٹروں کو راغب کر نے کے لئے نئے سرے سے اپنی چنا وی حکمت عملی پر نظر ثانی کر پڑ سکتی ہے کیوں کہ دلتوں کو لبھانے کیلئے عآپ نے اقتدار میں آنے پر دلت نائب وزیر اعلی بنانے کا اعلان کیا تھا اسی طرح شرومنی اکالی دل نے بھی کہا تھا کہ وہ بھی بسپا کے ساتھ چناوہ اتحاد کرے گی لیکن کانگریس نے دونوں پارٹیو ں کی حکمت عملی پر پانی پھیر دیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں عآپ اور کانگریس میں کانٹیں کی ٹکر ہوگی اس لئے دلت وزیر اعلیٰ بنائے جانے سے عآپ کو بھی جھٹکا لگا ہے کانگریس نے اس قدم سے دلتوں میں پکڑ مضبوط کر نے کی کوشش کی ہے جبکہ عآپ سمیت دوسری پارٹیوں کو اب سوچنا پڑے گا کیوں کہ پچھلے چنا و¿ ن میں بڑے پیمانے پر دلت ووٹ کانگریس کو ملے تھے اور زیادہ تر سٹیں بھی اس نے ہی جیتی تھی۔ وہیں بھاجپا کانگریس کی لیڈر شپ تبدیلی کے بعد پنجاب کے حالات پر باریکی سے نظر رکھے ہوئے ہے ۔ کانگریس اکالی دل ،بسپا اتحاد کے ساتھ چوترفہ مقابلہ بنانے کے لئے بھاجپا کی طرف سے جلدی نئی حکمت عملی سامنے آ سکتی ہے ۔ بھاجپا کا فوکس غیر سکھ اور شہری ووٹروں پر مرکوز ہو سکتا ہے ساتھ ہی کسانو ں کو فصل کے بارے میں ایم ایس پی پر بڑ افیصلہ اس کے لئے جیت کی امید ہے ۔ پنجاب میں چناوی گھماسان میں اکالی دل سے اتحاد ٹوٹنے کے بعد بھاجپا کو اپنی زمین بچانے کے لئے سخت مشقت کرنی پڑ رہی ہے ۔ ریا ست کی زیادہ تر سٹو ں پر اس نے کافی عرصے سے چنا و¿ نہیں لڑا ہے وہیں کسان آندولن سے بھی بھاجپا کو نقصان اٹھا نا پڑ سکتا ہے ایسے میں اس کو ہر اسمبلی سیٹ کے لئے چنا وی ٹیم بھی کھڑی کر نی پڑ سکتی ہے اس وقت بھاجپا چوتھے نمبر پر ہے اور اسے کوئی خاص توجہ نہیں مل رہی ہے ۔ حالانکہ بھاجپا کے نیتاو¿ں کا سوچنا الگ ہے ان کا دعوی ہے کہ بھاجپا کی زمین مضبوط ہوتی جا رہی ہے دیکھتے ہیں کہ آ نے والے دنوں میں پنجاب کی سیاست کس کروٹ لیتی ہے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!