بھاجپا نے پھر گم نام نیتا پر چلا داو ¿ں!

گجرات کے نئے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل بنے ہیں وہ پٹیل پاٹیدار فرقے سے آتے ہیں ان کو بنانے کے لئے زمین قریب تین مہینے پہلے ہی تیار کی گئی تھی ۔ جون میں کھوڈل دھام یعنیٰ پاٹیدار کی کل دیوی مندر میں پاٹیدار کے دونوں گروپ لیوو اور کنڈھوا پٹیل نے 2022کے چناو¿ پر تبادلہ خیال کیا اور طے کیا کہ اگلا وزیر اعلیٰ پاٹیدار سماج سے ہونا چاہئے کھوڈل دھام ٹرسٹ کے چیئر مین نریش پٹیل سے اعلان نے گجرات کا سیاسی پارہ چڑھا دیا تھا وجے روپانی کے استعفیٰ کے بعد نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر بھوپیندر پٹیل کی تاج پوشی کو پاٹیدار ووٹ سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ 2017کے چناو¿ میں پاٹیدار آندولن کے چلتے بھاجپا کو کافی مشکل ہوئی تھی گجرات میں پاٹیدار ووٹروں کی تعداد 15فیصد ہے لیکن کل ووٹوں کی بات کریں تو اس میں پاٹیدار تقریباً 20فیصد ہیں پاٹیدار کبھی ایک متحد ہو کر وو ٹ نہیں کرتے ہیں اور بھاجپا ان کی پہلی پسند رہی ہے روپانی کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد پاٹیدار بھاجپا سے دور ہوئے ہیں روپانی جین فرقے سے تعلق رکھتے ہیں ایسے میں ذات پات تجزیہ میں فٹ نہیں بیٹھ رہے تھے انہیں ہٹا کر بھوپندر پٹیل کو وزیر اعلیٰ بنانے سے اقتدار کے خلاف لوگوں میں ناراضگی بھی کم ہوگی بھاجپا کے لئے پاٹیدار کے بعد دوسرے نمبر او بی سی اور دلت ووٹ اہم ہیں اس لئے بھاجپا نے بھوپیندر کو ذمہ داری سونپی ہے بھاجپا کی سینئر لیڈر شپ نے بھاجپا گجرات میں پھر گم نام نام پر پھر داو¿ں چل دیا ۔ پی ایم نریندر مودی کے 2014میں اقتدار میں آنے کے بعد بھاجپا نے زیادہ تر ریاستوں میں وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لئے جاری ناموں کو نظر انداز کردیا لو پروفائل و سرخیوں سے باہر چل رہے شخص کو چنا اتنا ہی نہیں پارٹی لیڈر شپ طاقت ور برادریوں کے نیتا کو نہ سن کر دیگر کو بھی چن سکی ہے ۔ در اصل گجرات کے وزیر اعلیٰ کے لئے مرکزی وزراءروپالا منڈاویا اور نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل ، سوربھ پٹیل ، گوپی وردھن جھڑپیا ، اور پرفل پٹیل کے نام سرخیوں میں تھے بھوپیندر پٹیل کے نام کا کوئی ذکر بھی نہیں تھا لیکن آخر کا ر ان کے نام پر مہر لگ گئی اسی طرح یہ قیاس اترا کھنڈ اور کرناٹک کے وزراءاعلیٰ پر بھی چل رہا تھا لیکن وزیر اعلیٰ اس نیتا کو بنایا گیا جس کا نام کبھی نہیں لے رہا تھا۔ ہریانہ اور جھارکھنڈ میں منوہر لال کھٹر اور رگھوبرداس کو چن کر پارٹی نے سب کو حیرت میں ڈال دیا یوپی چناو¿ میں یوگی آدتیہ ناتھ کو چنا جانا حیرت انگیز نام تھا تریپورہ میں وکلپ کمار دیو اور مہاراشٹر میں دویندر فڈنویش کو سی ایم بنانے میں لوگوں کو کھٹکا تھا ایسے ہی گجرات میں پاٹیدار فرقے کو خوش کرنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھوپیندر پٹیل کو گجرات کا وزیر اعلیٰ بنا دیا ان کی پسند نتن پٹیل اور پر فل پٹیل میں سے ایک تھی لیکن آنندی بین پٹیل کو وہ نظر انداز نہیں کر پائے وقت ہی بتائے گا ایک دم نئے چہرے کے ساتھ چناو¿ میں جانے کی یہ حکمت عملی کتنی کامیاب ہوگی خاص طور پر کورونا وبا کے دوران ریاستی حکومتوں کی ناکامیوں کا درد تمام فرقوں کو کیا پینترے سے پوچھا جا سکتا ہے؟ البتہ آپ کی ان سیوا سمویدنا یاترامیں سرکار کے خلاف جیسی لہر محسوس کی گئی اس کے پیش نظر یہ صرف یہ چہرہ بدلنے سے بھاجپا کو چناو¿ میں کتنا فائدہ ملے گا یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟