جس القاعدہ کو ختم کرنے میں 20سال لڑے اب پھر سے سر اٹھائے گا!

20سال پہلے امریکہ نے نو گیارہ اتنکی حملے کے جواب میں افغانستان میں قدم رکھا تھا یہ حملہ القاعدہ نے کیا تھا جس کو طالبان کی حمایت حاصل ہے ۔ اب دنیا کو پریشانی ہے کہ کیا اب پھر سے القاعدہ افغانستان میں و آئی ایس آئی ایس جیسی دہشت گرد تنظیموں کو محفوظ پناہ ملے گی؟طالبان کی جیت کو دنیا بھر میں دہشت گردی کے فروغ کے بڑے اندیشے کے طور پر دیکھ رہے القاعدہ وہی دہشت گروپ ہے جس نے گیارہ ستمبر 2001میں امریکہ پر حملہ کیاتھا جس کے بعد امریکہ کی قیادت میں نیٹو فورسیز نے اس کا صفایہ کرنے کے لئے افغانستان سے جنگ کی شروعات کی تھی افغانستان سے امریکہ نے اس کی شروعات کی تھی افغانستان سے امریکی فوجیوں کی واپسی اور طالبان کے ابھرنے پر ٹرمپ انتظامیہ میںدہشت گرد انسداد محکمے میں سینئر ڈائریکٹر کرس کوئٹہ نے کہا کہ میرے خیال میں القاعدہ کے پاس موقعہ ہے اور وہ اس موقعے کا فائدہ اٹھائے گا ہر جگہ کے جہادیوں کو اکٹھا کرنے والا یہ ایک واقعہ ہے دہشت گرد مخالف رہے سابق امریکی کارڈینیٹر ناتھن سیلس کہتے ہیں کہ طالبان کے افغانستان پر قبضے سے امریکہ کے لئے دہشت کا خطرہ بڑھے گا یہ یقینی ہے القاعدہ کو افغانستان میں محفوظ پناہ گاہ ملے گی برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے افغانستان کے بہران پر جی سیون ممالک کی ایمرجنسی میٹنگ کی صدارت کرنے سے پہلے کہا کہ طالبان کو اس کے کاموں سے پرکھا جائے نہ کی اس کے کہے الفاظ سے امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اس بات کا اندیشہ جتایا ہے کہ طالبان حکومت کے دوران القاعدہ پھر کھڑا ہو سکتا ہے ہم طالبان کو پہلے سے ہی القاعدہ سے دور رہنے کی وارننگ دے چکے ہیں امریکہ کے وزیر دفاع کوئت شہر میں اخبار نویشوں سے بات کر رہے تھے اور کہا کہ القاعدہ سے نمٹنے کے لئے ہماری تیاری پوری ہے اس لئے ہم طالبان کو آگاہ کرتے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین کو القاعدہ کو استعمال کرنے نہ دیں ۔فروری 2020میں دیگر تنظیم کی حمایت نہیں کرے جو امریکہ کو دھمکی دیتے ہیں کہ لیکن ایسا کم ہی لگتاہے کہ طالبان معاہدے کی پوری طرح سے تعمیل کرے گا۔ خیال رہے کہ القاعدہ کی وفاداری نے پڑی آئی ایس آئی ایس کی بنیاد عراق میں 2003سے 2011تک چلی خانہ جنگی میں دہشت گرد گروپ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا نے جڑیں جمائیں ہیں اس کی شروعات 1999میں ابو مصعب الزرقاوی نے جماعت التوحید الجہاد کے نام کی دہشت گرد تنظیم کی بنیاد رکھی تھی اس میں زرقاوی نے القاعدہ سرغنہ اسامہ بن لادین کے طئیں وفا داری ظاہر کی فروری 2006میں القاعدہ ان عراق نے مجاہدین شوریٰ کونسل بنائی اس کے بعد زرقاوی کی موت ہوگئی۔ عبد اللہ الرشید البغدادی کے سر غنہ بننے کے بعد اکتوبر2006کو القاعدہ ان عراق کا نام اسلامک اسٹیٹ آف عراق ہوگیا ۔ اپریل 2010میں بغدادی مارا گیا اس کے بعد ابو بکر البغدادی سر غنہ بنا اس نے نام اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ لیوان کر دیا بکر 2014میں خود کو خلیفہ ڈکلیئر کر دیا 2015میں اس نے افغانستان میں اپنا آئی ایس خراسان گروپ کھڑا کیا اس کے خلاف القاعدہ نے لڑائی لڑی بعد میں دونوں طالبان کے لئے لڑنے لگے ۔خطرہ صرف القاعدہ کھڑا ہونے سے نہیں ہے بلکہ آئی ایس آئی ایس کا بھی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟