سکون کی زندگی جی رہے ہیںعلیحدگی پسندوں کے بچے

کشمیر کے یہ علیحدگی پسند لیڈر کشمیر میں ہڑتال ،بند،کا اعلان کرتے ہیں و مقامی لڑکو ں کو سیکورٹی فورس پر پتھر برسانے کےلئے اکساتے رہتے ہیں یہ نوجوان بھی ان کی باتوں میں آجاتے ہیں اور پتھر بازی کرتے ہیں اور بند بھی کرواتے ہیں ۔سب سے چونکانے وا لی بات یہ ہے کہ ان علیحدگی پسند لیڈروں کے بچے بیرونی ممالک میں محفوظ طور پر تعلیم حا صل کر رہے ہیں اور ان کی کوئی بھی اولاد کشمیر کی علیحدگی پسندانہ سرگرمیوں میں شامل نہیں ہوتی ۔وزارت داخلہ نے 200علیحدگی پسند لیڈروں کی لسٹ جاری کی ہے کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر اپنے بچوں اور پریوار کے افراد کو بیرونی ملک بھیجنے کے چلتے سرکار کی نگاہ میں آگئے ہیں ۔ان کے بچے پڑھائی کر رہے ہیں یا پھر نوکریاں کر رہے ہیں وزیر داخلہ امت شاہ نے حال میں پارلیمنٹ میں ان علیحدگی پسند لیڈروں کی تفصیل رکھی ہے کشمیر کے نام پر سیاست کرنے والے حریت اور علیحدگی پسند لیڈروں کو بھلے ہی عام کشمیریوں کے مستقبل سے کچھ لینا دینا نہ ہو لیکن اپنے بچوں کے مستقبل کو لے کر وہ کافی چوکس ضرور ہیں ۔کشمیری نوجوانوں کے ہاتھوں میں کتابوں کی جگہ بندوق اور پتھر بازی کو بڑھاوا دینے والے و انہیں اکسانے والے نیتاﺅں کے 210بچے بیرونی ممالک میں اپنا مستقبل سنوار رہے ہیں ۔اس فہرست کے مطابق تحریک حریت کے چیر مین اشرف سہرائی کے دو بیٹے خالد اور عابد اشرف سعودی عرب میں کام کرتے ہیں اور وہیں بس گئے ہیں ۔جماعت اسلامی کے صدر غلام محمد بٹ کا بیٹا سعودی عرب میں ڈاکٹر ہے ۔دختران ملت کی لیڈر آسیہ اندرابی کے دو بیٹے ملیشیا اور آسٹریلیا میں پڑھتے ہیں ۔اسی طرح سید علی شاہ گیلانی کا بیٹا نعیم گیلانی نے نہ صرف پاکستان سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کی بلکہ اب وہ وہیں راولپنڈی میں پریکٹس کر رہا ہے ۔گیلانی کی بیٹی سعودی عرب میں ٹیچر اور داماد انجینر ہے ۔جبکہ گیلانی کی نواسی ترکی میں جنرلسٹ اور دوسری پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہی ہے ۔گیلانی کے ایک دوسرے داماد ظہور گیلانی کا بیٹا سعودی عرب میں ہے اور ائر لائنس میں ملازم ہے ۔حریت نیتا میرواعظ عمر فاروق کی بہن روبیہ فاروق ایک ڈاکٹر ہیں ۔اور امریکہ میں بس گئی ہیں ۔اسی طرح بلال لون کے بیٹی داماد لندن میں رہ رہے ہیں ۔اور ان کی چھوٹی بیٹی آسٹریلیا میں زیر تعلیم ہے ۔علیحدگی پسند محمد رفیع کا بیٹا امریکہ میں پی ایچ ڈی کر رہا ہے ۔اشرف لایہ کی بیٹی پاکستان میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہی ہے ۔مسلم لیگ کے نیتاﺅں محمد یوسف میر اور فاروق کی بیٹیاں بھی پاکستان میں میڈیکل میں زیر تعلیم ہیں اسی طرح ڈموکیر ٹک مومینٹ خواجہ فردوس وانی کی بیٹی پاکستان میں میڈیکل کی پڑھائی کر ہی ہے ۔وحدت اسلامی نیتا نصار حسین راٹھور کی بیٹی ایران میں کام کرتی ہے۔اور اپنے شوہر کےساتھ وہیں مقیم ہے۔ان علیحدگی پسند لیڈروں اور حریت نیتاﺅں کی حقیقت یہی ہے خود کے بچے بیرون ممالک میں محفوظ اور کشمیر کے نوجوانوں کو بھڑکانے کا کام کرتے ہیں ۔ان نیتاﺅں کو بے نقاب کرنا ہوگا وہیں وزارت داخلہ نے یہ ایک اچھا کام کیا ہے ایسے نیتاﺅں کی فہرست جاری کر جو کشمیر وادی میں ہر ممکن وقت میں آگ لگانے کا کام کر رہے ہیں ان کے خلاف قانون کے حساب سے سخت کارروائی ہونی چاہیے ۔تاکہ ان کو پتہ چلے کہ دوسروں کو بربادی کے راستے پر لے جانے والوں کا خود کا کیا حشر ہوتا ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟