بجٹ سے ابھری نراشا!
بجٹ تقاضوں سے مایوس گھریلو اکویٹی بازار میں پیر کو اس سال کی بڑی گراوٹ دکھائی دی سینسکس793اور نفٹی 253گر کر بند ہوا فیصدی کے حساب سے یہ اپریل 2016کے بعد بڑی گراوٹ ہے ۔پانچ اسباب سے بازا ر میں غوطہ لگایا ۔بجٹ تجاویز :اندراج شدہ کمپنیوں میں پبلک حصہ داری 25فیصدی سے بڑھاکر 35فیصدی کرنے ،شیئر واچ بیک اور 20فیصدی ٹیکس لگانا اور سرچارج بڑھانے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں پر سیدھا اثر پڑے گا ۔سب سے بڑی معیشت میں روزگار کے اعداد شمار جون میں کافی مضبوط رہے جس سے فنڈ ریزرومیں سود شرح گھٹنے کی امید ختم ہوگئی ۔کمپنیوں کا منافع :گھریلو کمپنیوں کے جون کے نتیجے سے پہلے سرمایہ کار احتیاط برت رہے ہیں ۔ٹی ایس ایس منگل کے روز انفوسس جمعہ کو یعنی آج اپنے نتیجہ جاری کرے گا ۔کچا تیل :ایران کے ساتھ کشید گی کے چلتے پیر کے روز کچا تیل 026فیصد ی بڑھ کر 64.40ڈالر فی بیرل ہوگیا ۔تکنیکی وجہ :نفٹی 50دن اوسط کاروباری سطح 11722پوائنٹ کے ساتھ نیچے آگیا جس سے بکری شروع ہوگئی اس مرتبہ بجٹ سے عام لوگوں کو یہی امید تھی کہ حکومت درمیانہ طبقہ اور غریب کا خیال رکھے گی اور ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائی گے جسم سے لوگوں پر مہنگائی کا بوجھ او ر بڑھے لیکن ایسانہیں ہوا ۔الٹے لوگوں کو بجٹ سے نراشا ہی ہوئی کسی طرح کی راحت دینا تودور ،حکومت نے پیٹرول ڈیزل پر جس طرح سے سب ٹیکس لگا یا وہ حیرت میںڈالنے والی ہی بات ہے سرکار جب جب پیٹرول ڈیزل مہنگا کرتی ہے تو اس کے پیچھے بین الاقوامی بازار میں کچا تیل مہنگا ہونے کی دلیل دی جاتی ہے ۔لیکن ابھی توبین الاقوامی بازار میں کچے تیل کے دام کافی نیچے ہیں ۔غریب کے لئے تو مہنگائی سے بڑی کوئی مار نہیں ہوتی ایسے میں پیٹرول ڈیژل مہنگاہونے کا مطلب ہے ہرچیز مہنگی ہونا دودھ پھل سبزی سے لیکر روز مرہ کے کام میں آنے والی ساری چیزوں کے دام بڑھ جائےں گے پبلک ٹرانسپورٹ سیوائیں مہنگی ہوجاتی ہے آٹو ٹیمپو تک کا کرایہ بڑھ جاتا ہے وزیر اعظم نریندر مودی نے پھر اگلے چند برسوں میں بھارت کو پانچ لاکھ ڈالر کی معیشت بنانے کے تئیں اپنے عز م کو جگہ جگہ دہرایا ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ وکاس سے اس کا کوئی سیدھا تعلق نہیں ہوسکتا جب تک حکومتیں بڑھتی معیشت کا فائدہ عام آدمی تک نہ پہنچائے تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ اعداد شمار بتاتے ہیں کہ اضافے کا فائدہ ہیلتھ تعلیم اور آمدنی کی شکل میں غریبو ں یا درمیانی طبقوں تک نہیں پہنچ رہاہے ۔اس کے ٹھیک الٹ تمام دیش جن کی جی ڈی پی بھارت سے کافی کم ہے ،ہم سے بہتر آرام دہ سہولیات شہریوں کو دے رہے ہیں جب تک حکومتیں خاص طور پر ریاستی حکومتیں ،ڈلیوری اور کرپشن سے نجات اور پاکدامنی کو صرف تک نہیں لاتی تب تک معیشت میں اضافے کا عوام کے لئے کوئی مطلب نہیں ہے سرکار کو اسکیموں کا فائدہ جب تک نچلے طبقے کو نہیں ملتا تب تک بیشک سرکار اچھی سے اچھی اسکیمیں لائے اور اس کا فائدہ عام آدمی کو نہیں ہوگا ۔کانگریس نے نریندر مودی سرکار کے دوسرے عہد کے پہلے بجٹ کو معلق بجٹ قرار دیتے ہوئے ایم پی ششی تھرور نے کہا کہ وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے بجٹ کے ذریعہ معیشت کی سنہری تصویر پیش کرنے کی کوشش کی لیکن پچھلے پانچ برسوں کی اقتصادی بد انتظامی کی وراثت میں ان کی کوششوں کو جھٹکا دے دیا ۔ان کا کہنا ہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ چل رہا ہے اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ سرکار نے معیشت کے محاذ میں دفاعی بلے بازی کی ،کیچ چھوڑے اور نوبال پھینکی ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں