کیا اسمرتی امیٹھی میں راہل کو چنوتی دے پائیں گی؟

امیٹھی پارلیمانی حلقہ جس کا نام آتے ہی گاندھی خاندان کا ذکر ہونا فطری طور سے بحث چھڑ جاتی ہے 1980میں سنجے گاندھی کی کامیابی کے ساتھ شروع ہوا یہ سلسہ راجیو گاندھی ،سونیا گاندھی سے ہوتے ہوئے راہل گاندھی تک آ پہنچا ۔یہاں گاﺅں گاﺅں میں جنتا کی میموری میں گاندھی خاندان کے افراد سے وابسطہ تمام قصے کہانیاں ہیں ۔امیٹھی کی اس پہچان میں 21سال پہلے حالانکہ کیسریا رنگ بھی چڑھا تھا ۔جب 1998میں بھاجپا امیدوار سنجے سنگھ نے کانگریس کے کیپٹن ستیش شرما کو ہرایا تھا حالانکہ اس سے اگلے سال ہی سونیا گاندھی نے خود مورچہ سنبھال کر کانگریس کی یہ خاندانی سیٹ جیت لی تھی ۔امیٹھی کے اس کانگریسی گڑھ کو 2014کے چناﺅ میں بہت سخت چنوتی ملی جب بھاجپا سے اسمرتی ایرانی نے راہل گاندھی کے سامنے مورچہ سنبھالا ۔مقابلہ دلچسپ رہا اور جیت کا فرق کم رہا 2014میں راہل گاندھی کو 46.71فیصد یعنی 408651ووٹ ملے جبکہ اسمرتی ایرانی کو 34.38فیصد یعنی300748ووٹ ملے تھے ۔107000ووٹ سے راہل گاندھی جیت گئے تھے ۔اب پانچ سال بعد وہی کردار آمنے سامنے ہیں اسمرتی کو راہل گاندھی کے ساتھ ہی گاندھی پریوار سے ملی امیٹھی کی پہچان سے بھی لڑائی لڑنی پڑ رہی ہے ۔مرکزی وزیر رہتے کانگریس کے اس گڑھ میں اپنا چراغ جلانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔اس میعاد میں کانگریس صدر بننے کے بعد راہل گاندھی کی بڑھی سیاسی سنجیدگی کا گواہ بھی یہ حلقہ ہے ۔سپا بسپا اتحاد نے نئے سیاسی خیر سگالی کے تحت امیٹھی سے امیدوار نہیں اتارا ہے ۔2014کے چناﺅ میں عام آدمی پارٹی کے کمار وشواش بھی کھڑے ہوئے تھے اور انہیں 2.92فیصد ووٹ یعنی محض 25527 ووٹ ہی مل پائے تھے ۔بی ایس پی کے امیدوار دھرمیندر پرتاپ سنگھ کو 6.60فیصد یعنی 57716ووٹ ہی ملے تھے ۔اس مرتبہ بی ایس پی اور سپا اتحاد کے ذریعہ اپنا امیدوار نہ اتارنے سے راہل گاندھی کو ضرور راحت ملی ہے ۔لیکن ایک تبدیلی صاف ہے کہ امیٹھی میں گاندھی پریوار کے مرید بہت ہیں تو مودی کی بھاجپا کے قدردان بھی کم نہیں ہیں ۔حال ہی میں امیٹھی میں روڈ شو کے دوران کانگریس صدر راہل گاندھی کے چہرے پر ہری لیجر لائٹ پڑنے کے بعد پارٹی نے ان کی سلامتی پر سوال کھڑے کر دئے اور اندیشہ ظاہر کیا گیا کہ لیزر لائٹ سنائپر گن جیسے کسی ہتھیار کی ہو سکتی ہے ۔اس کے بعد وزارت داخلہ نے راہل گاندھی کی سیکورٹی میں چوک ہونے سے انکار کرتے ہوئے بتایا کہ یہ لیزر لائٹ کانگریس کے ہی ایک فوٹو گرافر کے موبائل کیمرے کی تھی ۔راہل گاندھی کو ایس پی جی کی سیکورٹی ملی ہوئی ہے یہ واقعہ اس وقت ہوا جب وہ اپنا کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد اخبار نویسوں سے بات کر رہے تھے اسی دوران ان کے چہرے پر ہر ے رنگ کی روشنی پڑی اس بارے میں گانگریس کا ایک اور ویڈیو سامنے آیا جس میں کہا گیا کم سے کم سات مرتبہ ہری لائٹ راہل کے چہرے پر دکھائی دی ہمیں لگتا ہے یہ لائٹ سنائپر گن کی ہو سکتی ہے ۔کیمرے کی فیلش لائٹ ایسی نہیں ہوتی ۔ہو سکتا یہ ٹرائل رن رہا ہو ۔راہل گاندھی کی سیکورٹی انتظامات کو دیکھنے کے لئے کی گئی ہے جو بھی ہو راہل گاندھی کو اپنے سیکورٹی پر خاص توجہ دینی ہوگی ایس ہی سیکورٹی میں چوک کی وجہ سے ان کے والد راجیو گاندھی کا قتل ہوا تھا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!