پاک فوج اور آتنکی تنظیموں کی کٹھ پتلی عمران خان

پلوامہ میں سی آر پی ایف قافلے پر بزدلانہ خوفناک حملے کے پانچ دن بعد پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ایسا کچھ بھی نہیں کہا جس پر بھروسہ کیا جا سکے یا اس میں کچھ بھی نیا ہو ۔پرانی عادت کے مطابق انہوںنے رٹا رٹایا بیان دیا عمران نے ہمیشہ کی طرح پلوامہ حملے میں پاکستان کی شمولیت کے ثبوت مانگ کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی بھارت کی امکانی کارروائی سے ڈرے عمران خان نے جنگ کی دھمکی دے ڈالی اور کہا کہ اگر بھارت حملہ کرئے گا تو پاکستان ایسا جوابی کارروائی کرئے گا کہ جنگ روکنا مشکل ہو جائے گا ۔عمران خان صفائی دینے کے پانچ دن بعد سامنے آئے تو چہرے پر گھبراہٹ اور خوف صاف دکھائی دیا ۔ریکارڈ دیڈیو بیان میں فوج نے 35جگہ ایڈیٹنگ کی 362سیکنڈ کے اس ویڈیو میں پہلی بار ایڈیٹنگ و تیسویں اور آخری 356ویں سیکنڈ پر ہے ۔دیش کو خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ بھارت بغیر ثبوت کے الزام لگا رہا ہے پہلے کہا تھا کہ عمران دیش کو خطاب کریں گے حالانکہ ویڈیو سے پتہ چلا کہ یہ پہلے سے ہی ریکارڈ تھا عمران خان کے دعوں کو بھارت نے مسترد کیا تھا اور ان کی سابقہ بیوی ریہم خان نے بھی ان کے جھوٹے بیان کی پرت در پرت کھول کے رکھ دی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ خان پاکستانی فوج کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی ہیں۔وہ اتنا ہی کہتے ہیںاور کرتے ہیں جتنا انہیں فوج کرنے اور کہنے کو کہتی ہے ۔وہیم خان نے کہا کہ وزیر اعظم کی حیثیت میں عمران خان کی اپنی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔اقتدار کے لئے عمران خان نے اپنے جدید نظریات اور اصولوںسے بھی سمجھوتہ کر لیا ہے عمران خان کی سابق بیوی نے کہا کہ پلوامہ آتنکی حملے کے بعد عمران خان بیان دینے کے لئے فوج کی ہدایت کا انتظار کرتے رہے ۔پلوامہ پر عمران نے جو بھی کچھ کہا وہ ان کے اپنے لفظ نہیں تھے ۔اور صاف لگتا ہے کہ اسے کسی اور نے تیا ر کیا تھا ۔سب سے تکلیف دہ بات یہ تھی کہ عمران نے اپنی تقریروں میں کہیں بھی بھارت کے چالیس جوانوں کے مرنے پر ایک لفظ بھی افسوس کے بارے میں نہیں کہا وہیں پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے پلوامہ حملے کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرائے جانے پر وزیر اعظم عمران خان کو گھیرتے ہوئے کہا کہ وہ دوسرے کے کہنے پر کام کرتے ہیں اور اسی وجہ سے پوری صورتحال خراب ہوئی ہے ۔عمران خان کو غیر سنجیدہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں بین الا اقوامی سیاست کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے آگے کہا کہ میرے عہد کے دوران ممبئی کے تاج ہوٹل پر حملہ ہوا تھا اس حملے کا الزام بھی ہمارے اوپر لگایا گیا حالانکہ ہم نے معاملے کو صحیح ڈھنگ سے نمٹا اور بھارت کو پیچھے ہٹنے کے لئے مجبور کیا ۔اور سفارتی طریقے سے معاملہ سلجھایا تھا ۔پلوامہ حملے کے ثبوت مانگ کر آتنکیوں پر کارروائی کی گارنٹی لینے والے پاکستان پہلے بھی ہزار بار ایسے جھوٹ بول چکا ہے ۔بھارت سرکار پاکستان کو ممبئی ،پٹھان کوٹ،اور اُڑی اور پارلیمنٹ پر حملے کے ثبوت سونپ چکی ہے ۔لیکن قصور واروں کو سزا ملنا تو دور ان کی سرپرستی میں آتنکی بھارت کے خلاف لگاتار سازشوں کو انجام دے رہے ہیں پاک دہشتگردی کی ایک دھری ہے کوئی حیرانی نہیں کہ عمران نے حملے کو آتنکی کارروائی ماننے سے انکار کر دیا انہوںنے تو اس کی مذمت اور نہ ہی شہیدوں کے رشتہ داروں سے ہمدردی جتائی ۔عمران کو ریکاڈیڈ سندیش ہی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ فوج آئی ایس آئی اور آتنک کی سرغناﺅں کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی ہیں ۔اگر واقعی وہ دہشتگردی کو لے کر سنجیدہ ہوتے تو جیش اور لشکر کے خلاف ٹھوس کارروائی کرتے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟