دہشتگردی پاکستان کی سرکاری پالیسی کا حصہ ہے

پلوامہ حملے سے پاکستان کا آتنکی چہرہ اےک بار پھر بے نقاب ہواہے حملے کی ذمہ داری پاکستان کی سرزمےن سے سرگرم آتنکی تنظےم جےش محمد نے لی ہے اس سے ےہ اےک بار پھر ثابت ہوگےا ہے کہ پاکستان آتنکی تنظےموں کانا صرف سمرتھن کرتا ہے بلکہ ان کا گڑھ بھی بناہواہے ۔دنےا کے سامنے دکھاوے کے لئے پاکستان بھلے ہی آتنکی تنظےموں کے خلاف کچھ کارروائی کرتا ہے لےکن حقےقت ےہ ہے کہ پاکستانی سرزمےن سے خطرناک آتنکی تنظےم کھلے عام اپنی سرگرمےاں چلارہے ہےں انہےں نا صرف محفوظ پناگاہ مہےا کرائی گئی ہے بلکہ سرکاری مشےن بھی جس مےں پاک فوج ،آئی اےس آئی شامل ہےں ان ہی ہرممکن مدد کرتی ہے پاکستان بھارت ہی نہی بلکہ اپنے سبھی پڑوسی ملکوں مےں آتنکی بھےج کر وہاں عدم استحکام پےداکرنے کی کوشش کررہا ہے ۔پلوامہ حملے سے اےک دن پہلے پاکستان سے آئے دہشت گردوں نے اےران کے خاص تربےت ےافتہ دستے رےولوشنری گارڈ پر حملہ کرکے 27جوانوں کو مار ڈالاتھا ۔جہاں سے پتہ چلا ہے فدائی حملہ آور پاکستان سے آےا تھا اور اسے وہاں کی خفےہ اےجنسی نے ٹرےننگ دی تھی بدھ کو اس حملہ پر اےران نے کہا کہ پاکستان کو اس حملے کی بھاری قےمت چکانی ہوگی ۔اےرانی اقتداراعلی مےں رےولوشن گارڈ س کا خا ص رتبہ ہے ۔گارڈس کے چےف جنرل محمد علی جعفری نے فدائی حملے کےلئے سعودی عرب متحدہ عرب ،امارات حماےتی سنی آتنکی تنظےم کو ذمہ دار ٹھہر اےا ہے ۔کہاہے پاکستانی فوج اور دےگر سےکورٹی فورس اس طرح کی تنظےموں کو کےوں پناہ دے رہا ہے ۔پلوامہ حملے کی سازش مےں جےش محمد کے ساتھ پاکستانی فو ج بھی پوری طرح شامل تھی اس کا سب سے بڑا ثبوت ےہ ہے کہ تقرےبًا اےک مہےنہ پہلے پاکستان نے کنٹرول لائن کے ساتھ ساتھ کشمےر اور پنجا ب سے جڑی سرحد پر فوجےوں کی تعےناتی بڑھا دی تھی ۔پلوامہ حملے سے وابستہ اےک سےنئر افسر کے مطابق حملہ سے پہلے فوجےوں کو تعےنات کرنا فوج کے ذرےعہ کوئی بڑی کارروائی کا اشارہ تھا ےہی نہےں پاکستانی خفےہ اےجنسی آئی اےس آئی کے آقاو ¿ں کے کچھ ٹےلفون بھی پکڑے گئے تھے جس مےں بڑی کارروائی کا ذکر کےا جارہاتھا ۔ہماری خفےہ اےجنسےوں کے پاس حملے کی بھنک تھی لےکن وہ اصلی سازش کے تہہ تک پہچنے مےں ناکام رہے پلوامہ آتنکی حملے کو لےکر سرکار پر کارروائی کرنے کے بڑھتے دباو ¿ کے درمےان ہمارے ڈےفنس ماہرےن کا کہنا ہے دہائےوں سے دہشت گردی کو سرکاری پالےسی کی شکل مےں استعمال کرنے والے پاکستان کو ڈپلومےٹک طور سے الگ تھلگ کرنے کے فوجی قدم اٹھاکر سبق سکھانے کی ضرورت ہے ۔ےہ بالکل واضح ہے کہ پلوامہ آتنکی حملے کی سازش پاکستان مےں رچی گئی اسے انجام دےنے والوں کو سزا دےنا ضروری ہے ۔سےاسی قوت ارادی دکھاتے ہوئے شخصی طور پر حکمت عملی کے تحت کارروائی کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔اےرانی فوج کے مےجر جنرل محمد علی جعفری نے آتنکی تنظےم جےش العدل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سرکار اےسے دہشت گردوں کو پناہ دےتی ہے جو ہماری فوج اور اسلام کے لئے خطرہ ہے اسے پتہ ہے ےہ لوگ کہاں چھپے ہےں اور پاکستانی سےکورٹی فورس انہےں حماےت او رپناہ دے رہی ہے انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان ان دہشت گردوں کے خلاف اےکشن نہےں لےتا ہے تو ہم بدلہ لےں گے ۔پاکستان کو اےسے عناصر کی حماےت کرنے کا نتےجہ بھگتنا ہوگا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!