کھودا پہاڑ نکلی چوہیا، وہ بھی مری ہوئی

کھودا پہاڑ اور نکلی چوہیا وہ بھی مری ہوئی۔ یہ حال ہوا ہے دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اور ان کی پارٹی کا جو پچھلے کئی دنوں سے مرکزی وزیر ارون جیٹلی کو ڈی ڈی سی اے گھوٹالے میں ملوث ہونے کا الزام لگا رہے تھے۔ پچھلے کئی دنوں سے کیجریوال اینڈ کمپنی نے نہ تو وزیر اعظم کو چھوڑااورنہ ارون جیٹلی کو۔ نکلا کیا؟ دہلی و ضلع کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے معاملوں میں دہلی سرکار کی خود جانچ کمیٹی نے اپنی رپورٹ دے دی ہے اس سرکاری رپورٹ میں مرکزی وزیر ارون جیٹلی کا نام کہیں بھی نہیں ہے۔ دہلی سرکار کے ویجی لنس محکمے کے پرنسپل سکریٹری چیتن سانگھی کی رہنمائی والی تین نفری کمیٹی کی 237 ویں رپورٹ میں کہا گیا ہے ڈی ڈی سی اے پر بڑی تعداد میں الزامات کودیکھتے ہوئے بی سی سی آئی کو اس کرکٹ ادارے کو فوراً معطل کیا جائے۔ رپورٹ میں جیٹلی کا تذکرہ کئے بغیر کمیٹی ڈی ڈی سی اے میں مبینہ بے ضابطگیوں کے بارے میں کئی ریمارکس دئے گئے ہیں۔ جیٹلی 1999ء سے2013ء کے درمیان جب ڈی ڈی سی اے کے چیئرمین تھے تو یوپی اے عہد میں سنگین دھوکہ دھڑی کی جانچ دفتر کے ذریعے کی گئی ۔ جانچ میں بھی ارون جیٹلی کے خلاف کچھ نہیں پایا گیا تھا۔ بھاجپا نے ریاستی سرکار کے ذریعے قائم تین نفری جانچ کمیٹی میں ارون جیٹلی کا نام نہ آنے کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی سرکار پر اوچھی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔ پارٹی نے کہا کہ رپورٹ آنے کے بعد یا تو کیجریوال ایمانداری سے عدالت میں اپنی غلطی مانتے ہوئے معافی مانگیں یا پھر ہتک عزت کے طور پر 10 کروڑ روپے کا جرمانہ بھرنے کو تیار رہیں۔ رپورٹ سے صاف ہوگیا ہے کہ پورے معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال جھوٹی سیاست کرتے ہیں۔ سب سے تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ اروند کیجریوال کو نہ تو عہدے کی ساکھ کی فکر ہے اور نہ ہی اپنے بھروسے کی۔ جس دن سے انہوں نے عہدہ سنبھالا ہے ایسے ہی الٹے سیدھے الزام لگاتے آرہے ہیں۔ زبان تو بالکل سڑک چھاپ اسٹائل کی ہے۔ انگریزی میں کہاوت ہے ’شوٹ اینڈ اسکوٹ‘ یعنی الزام لگاؤ اور بھاگ جاؤ۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری پر بھی اسی طرح کے الزامات کی بوچھار کی گئی تھی۔ جب معاملہ عدالت میں الزامات ثابت کرنے کا آیا تو بھاگ کھڑے ہوئے۔ آخرمیں گڈ کری سے معافی مانگنی پڑی۔ اس معاملے میں بھی یہ ہی ہوگا۔ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے لیکن شاید شری کیجریوال کولگتا ہو کہ ان کے حمایتیوں کو اسی طرح کی زبان پسند ہے۔ ان کا ایک واحد مقصد جھوٹے الزام لگا کر مودی سرکار کو بدنام کرنے کا لگتا ہے۔ اس چکر میں وہ اپنے جتنا نقصان کررہے ہیں اس کی انہیں کوئی فکر نہیں ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟