رام دیو کے جارحانہ تیوروں کو پست کرنے کیلئے 81 کیس درج!
یوگ گورو بابا رام دیو کی طرف سے یوپی اے سرکار کے خلاف بولنا انہیں بھاری پڑ سکتا ہے۔بابا رام دیو پر کانگریس لیڈر شپ نے قانونی شکنجہ کسنے کی پہل تیزکردی ہے۔ ایک مقصد سے یہ بھی لگتا ہے کہ بابا کو مقدمات میں اتنا پھنسادو کے وہ چناوی مہم میں بھاجپا کے پی ایم امیدوار نریندر مودی کے ساتھ نہ جاسکیں اور زیادہ واویلا نہ مچا سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ طویل عرصے سے بابا رام دیو کانگریس اعلی کمان کے خلاف تلخ حملے کررہے ہیں۔ وہ کھل کرکانگریس صدر سونیا گاندھی اور ان کے صاحبزادے راہل گاندھی کو کرپٹ بتانے میں کوئی قباحت نہیں برت رہے ہیں۔ پچھلے کئی مہینوں سے بابا دیش بھر میں گھوم گھوم کر کالی کمائی اور کانگریس کے خلاف سیاسی مہم چھیڑنے میں لگے ہیں۔ کچھ دنوں سے تو وہ دن رات نریندر مودی کے نام کی مالا جپ رہے ہیں۔ بابا پر لگام لگانے کسنے کے لئے ان کے پتنجلی آشرم کے خلاف اتراکھنڈ سرکار نے قانونی شکنجہ کسنا شروع کردیا ہے۔ اسی حکمت عملی کے تحت ہری دوار ضلع انتظامیہ نے بابا رام دیو کے چار ٹرسٹوں دویہ یوگ مندر ٹرسٹ ہری دوار، پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ ،ہری دوار، پتنجلی آیورویدک لمیٹڈ پروڈکٹس ہری دوار اور پتنجلی ولڈ ودیالیہ و یوگ پیٹھ ٹرسٹ کے خلاف 81 مقدمے مختلف دفعات کے تحت درج کئے گئے ہیں۔ ان میں10 کروڑ روپے زمینوں کی خریدو فروخت میں اسٹامپ ڈیوٹی کی چوری کا معاملہ بھی شامل ہے۔ یہ اطلاع دہرہ دون میں وزیر اعلی وجے بہو گنا نے دی۔ پتنجلی ٹرسٹ کے چیف بابا رام دیو ہیں یہ ٹرسٹ بڑے پیمانے پر آیوروید دوائیں بناتا ہے اور اس کا کاروبار سالانہ ایک ہزار کروڑ روپے سے اوپر ہے۔ اتراکھنڈ میں کانگریس کی سرکار ہے۔ وزیر اعلی وجے بہوگنا نے کہا کرپشن اور کالی کمائی کی مہم چلانے والے سوامی رام دیو دودھ کے دھلے نہیں ہیں۔ انہوں نے سابقہ بھاجپا سرکار سے مل کر سرکار کی تمام زمین اپنے ٹرسٹ کے لئے مفت میں ہتیالی تھی۔ ایسی زمینوں کا پتہ لگا کر انہیں پتنجلی آشرم سے آزاد کرا لیاجائے گا جن حکام نے غیر قانونی ڈھنگ سے بابا رام دیو کے کاروبار میں مدد دی ہے ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ پتنجلی ٹرسٹ کے اہم کرتا دھرتا آچاریہ بال کرشن نے کہا کہ سیاسی اسباب سے کانگریس اعلی کمان کے اشاروں پر یہ پریشان کن کارروائی ہو رہی ہے۔ چاہے 81 کی جگہ810 مقدمے درج کرا لیں ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں اور نہ ڈرنے والے ہیں۔ بابا کی بیان بازی سے کانگریساعلی کمان سخت ناراض ہے۔ دگوجے سنگھ جیسے کانگریسی نیتا انہیں کوستے رہتے ہیں۔ دو سال پہلے دہلی کے رام لیلا میدان میں بابا نے یوپی اے سرکار کے خلاف ایک بڑی تحریک شروع کی تھی۔ جب گرفتار کرنے کی نوبت آئی تو بابا گرفتاری سے بچنے کے لئے عورتوں کے کپڑے پہن کر نکل لئے تھے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ انہیں مارنے کا پلان تھا اور وہ جان بچانے کے لئے انہوں نے ایساکیا۔ اس رات رام لیلا میدان میں پولیس نے جم کر لاٹھی چارج کیا جس میں ایک عورت کی موت بھی ہوگئی اور ہزاروں بابا حمایتی لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ اس معاملے کے بعد بابا اور کانگریس کے درمیان تلواریں تنی ہوئی ہیں۔ کہا جارہا ہے اتراکھنڈ کی کانگریس سرکار نے ان کے ٹرسٹوں کے خلاف جو قانونی شکنجہ کسا ہے اسکے پیچھے حکمت عملی بابا رام دیو کے جارحانہ تیوروں کو پست کرنا ہے۔رام دیو کے لوگوں کو اندیشہ ہونے لگا ہے کہ ان معاملوں کی آر میں سرکار یوگ گورو کو گرفتار نہ کرلے۔ آچاریہ بال کرشن کو تو وہ گرفتار بھی کرچکی ہے۔ دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں