ابھی لمبی ہے ایف ڈی آئی کی راہ!


والمارٹ نے امریکی سینیٹ کو دی گئی اپنی رپورٹ میں قبول کیا ہے کہ اس نے بھارت میں سرمایہ کاری اور دیگر لابنگ سرگرمیوں پر اس نے2008 ء سے 2.5 کروڑ ڈالر یعنی (تقریباً125 کروڑ روپے) خرچ کئے ہیں۔ اس میں بھارت میں ایف ڈی آئی پر بحث سے متعلق اشو بھی شامل ہے۔ سہ ماہی کے دوران والمارٹ نے امریکی سینیٹ اور امریکی ایوان نمائندگان، امریکی ٹریڈ انجمن اور امریکی محکمہ خارجہ کے سامنے اپنے معاملے میں لابنگ کی ہے۔ امریکہ میں کمپنیوں کو کسی معاملے میں محکموں یا ایجنسیوں کے سامنے لابنگ کی اجازت تو ہے لیکن لابنگ پر ہوئے خرچ کی رپورٹ سہ ماہی کی بنیاد پر سینیٹ میں دینی ہوتی ہے۔ ادھر جیسی امید تھی امریکہ نے ایف ڈی آئی کو منظوری دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے ۔ اس نے کہا کہ اس سے دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اشتراک مزید مضبوط ہوگا۔ موصولہ اشاروں سے لگتا ہے کہ دہلی میں سب سے پہلے والمارٹ اپنے اسٹور کھولے گی۔ دہلی سرکار نے سب سے پہلے ایف ڈی آئی کے لئے اپنا ماڈل ایکٹ تیار کرلیا ہے۔ دہلی کیبنٹ کی منظوری ملتے ہیں اس ماڈل ایکٹ کو مرکزی سرکار کو بھیج دیا جائے گا۔ مرکز کی ہری جھنڈی ملتے ہیں دہلی غیر ملکی خوردہ اسٹور چلانے والی کمپنیوں کے لئے دروازے کھول دے گی۔سب سے پہلے ایف ڈی آئی کو منڈیوں میں لایا جائے گا۔ ادھر والمارٹ کے پریسیڈینٹ اور سی ای او (ایشیا) اسکاٹ پرائس نے امید ظاہر کی ہے والمارٹ ڈیڑھ سال کے اندر بھارت میں اپنی خوردہ دوکانیں کھول سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ بھارت میں کتنے اسٹور کھولے جانیں ہیں۔ پرائس نے یہ بھی کہا کہ کمپنی بھارتیہ انٹرپرائز کے ساتھ چل رہے 17 اسٹورو کی سانجھے داری رکھے گی۔ سرکار نے ملٹی برانڈ خوردہ میں ایف ڈی آئی پر بھلے ہی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظوری حاصل کرلی ہو لیکن عام آدمی کو غیر ملکی پرچون کی دوکانوں کے لئے بھی ابھی انتظارکرنا پڑے گا۔ دیش کے کئی شہروں میں تو2014ء کے عام چناؤ کے بعد ہی یہ سہولت حاصل ہوگی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکار کے اس فیصلے کو قطعی شکل دینے میں ابھی وقت لگے گا کیونکہ سرکار نے ایک شرط جوڑی ہے جس کے مطابق ایف ڈی آئی کا کم سے کم 50 فیصدی حصہ تین سال کے اندر کولڈ اسٹوریج بنانے جیسی سہولیات پر خرچ ہونا چاہئے۔ خاص بات یہ ہے کہ کولڈ اسٹوریج کے لئے زمین خریدنے یا کرائے پر خرچ نہیں مانا جائے گا۔ اس کے علاوہ2014ء میں ہونے والے عام چناؤ کے چلتے بھی کئی ریاست ایف ڈی آئی لاگو کرنے میں تیزی سے بچ سکتی ہیں۔ کیونکہ زیادہ تر پارٹیوں نے اس کی مخالفت کی ہے۔ پارلیمنٹ کی منظوری ملتے ہیں مرکزی وزارت تجارت دنیا کی چار سب سے بڑی خوردہ کمپنیوں کے قریب تین درجن پرستاؤ پر عمل کرنے کی تیاری میں لگ گئی ہے۔ ان میں سے قریب 10 تجاویز امریکی کمپنی والمارٹ سے آ چکی ہیں۔ قریب اتنی ہی تجاویز سوئڈن کی مشہور فرنیچر کی سب سے بڑی خوردہ کمپنی یین آر نے دی ہیں۔ برطانیہ کے سب سے بڑے ریٹیل برانڈ ٹیسکو سے 8 اور فرانس کی ملٹی نیشنل کمپنی کیئر فور سے 6تجاویز آئی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر تجاویز غذائیت، کپڑا، الیکٹرانک سامان اور تکنالوجی کے سامان سے وابستہ ہیں۔ اس کے علاوہ کمپنیوں نے گفٹ آئٹم، کتابیں، کھلونیں اور دوسری قسم کے سامان بیچنے کے لئے بھی تجاویز دی ہیں۔ ریاست میں ان کی پہلی پسند مہاراشٹر۔ہریانہ ہیں۔ ان دونوں ریاستوں میں سب سے زیادہ دوکانیں کھولنے کی تجویزیں آئی ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟