مودی سرکار کی حکمت عملی کامیاب؟

سرکار کی حکمت عملی کے تحت ہی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں زرعی قوانین کی واپسی کا اشو پیچھے چھوٹ گیا ہے اور راجیہ سبھا سے اپوزیشن کے ایک درجن ایم پی کی معطلی کا اشو حاوی ہو گیا ہے ۔ اس سے سرکار زرعی قوانین کی واپسی پر بحث کی نا گزیں صو رت حال سے فی الحال بچ گئی ہے۔ سیشن کے دوسرے دن بھی معطلی پر ہنگا مہ ہوا قابل ذکر ہے کہ اس سیشن سے پہلے اپوزیشن نے سرکار کو زرعی قانون کی واپسی پر گھیر نے کی حکمت عملی بنائی تھی لیکن سیشن کے پہلے ہی دن دونوں ایوان میں زرعی قوانین کو منسوخ کر نے والا بل پاس ہونے اور اسکے فورا بعد اپوزیشن ممبران کی معطلی کے بعد حالا ت بدل گئے ۔ اب مر کزی حکومت نے اپوزیشن کو معافی کی شرط کے ساتھ معطلی واپسی کی تجویز رکھی ہے لیکن اپوزیشن کے یہ شرط ماننے کی امید بہت کم ہے۔ ایسے میں معاملہ لمبا ہو سکتاہے۔ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن میںبھی اچانک نظارہ بدل گیا تھا اپوزیشن سرکار کو کسان آندولن اور مہنگائی پر گھیر نا چاہتی تھی لیکن عین موقع پر پیگاسس جاسوسی کانڈ کے خلا صے کے بعد اچانک سب کچھ بدل گیا اور اپوزیشن نے اسے اہم اشو بنا لیا ۔ اس چلتے سیشن کو نہ صر ف پہلے ختم کر نا پڑا بلکہ پورے سیشن میںکام کاج نہیں ہو پایا اب اسی طرح رواں سیشن میںممبران پارلیمنٹ کی معطلی کا اشو گرما گیا ہے اس سے کئی طرح سوال بھی اٹھ رہے ہیں ۔ سوا ل ہے کہ طے حکمت عملی تحت ٹھیک اسی دن راجیہ سبھا کے 12ممبران کی معطلی کا اعلان کیا گیا جس دن زرعی قوانین واپسی کا بل لا یا گیا تھا ۔ اگر قانون واپسی پر بحث ہو تی تو سرکار کو کئی سوالوں سے دوچار ہو نا پڑ تا اور ان کا جواب دینا آسان نہیں ہو تا ۔ زرعی قوانین کی واپسی پر نا گزیں صور ت حال سے بچنے کیلئے مودی سرکا ر کی حکمت عملی کامیا ب ہو گئی ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!