شگر ایک مہنگی بیما ری -سبسڈی دینا ضروری !

نیشنل فیملی ہیلتھ سر وے 2020-21کے مطابق دہلی میں 14فیصدی مر د اور 12فیصدی عورتیں شگر کی بیماری سے دوچار ہیں ۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہاں 100میں 8-10لوگ پر ی شگر کی بیما ری سے دو چار ہیں اور جنہیں شگر ہونے کا امکان ہے ۔ سپریم کے چیف جسٹس این وی رمن نے کہا کہ شگر کے مریضوں کیلئے مالی امداد یا سبسڈی دینی چاہیے ۔زندگی بھر رہنے والی بیما ری کے علاج میں بے تحاشہ پیسہ خرچ ہو تا ہے ۔ یہ بیما ری مہنگی اور غریب دشمن ہے۔ انہوں نے ہندوستا نیوں پر مبنی شگر کے بارے میں اسٹڈیز پر بھی ضروت جتائی چیف جسٹس نے کہا کہ کووڈ 19-وبا ءنے شگر سے ہو رہے نقصا ن کو ہما رے سامنے زیا دہ بڑھا دیا ہے۔ جب بھار ت میں کووڈ 19-کا ٹیکہ بن جانے کی اطلاع ملی تو وہ ایک خوشی کا لمحہ تھا لیکن وہ چاہتے ہیں کہ شگر کا بھی علاج نکالا جائے ۔ یہ بد قسمتی ہے کہ اب تک سرکار اسٹنڈرڈ بلڈ شگر لیول بھی طے نہیں کر پا رہے ہیں دنیا بھر میں الگ الگ پیمانے ہونے سے ڈائبٹیز کو لیکر بہت سی غلط فہمیا ں بڑھی ہیں ۔ کم سے کم بھارتیوں کو لیکر وسیع ریسرچ اور پیمانے طے کر کیلئے سائنسدانو ں اور ڈاکٹروں کو کام کرنا چا ہیے ۔ ہم جسٹس این وی رمن کے نظریے اور تجا ویز کا خیر مقدم کر تے ہیں ۔ انہوں نے اپنے لیگ سے ہٹ کر عوامی صحت پر بھی تشویش ظا ہر کی ہے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟