بنگال کو لیکر شش وپنج میں چناوی پنڈت !

کورونا کی دوسری لہر کے درمیان ہوئے پانچ ریاستوں کے اسمبلی چناو¿ کے نتیجہ دو مئی یعنی آج اتوا ر کے دن آئیں گے اس درمیان جمعرات کو مغربی بنگال میں آٹھویں مرحلے کی ووٹنگ کے بعد آئے ایگزٹ پول میں ایسی تصویر دکھائی دی جمعرات کو مختلف چینلوں اور ایجنسیوں کے ایگزٹ پول کے نتیجوں میں مغربی بنگال میںحکمراں ترنمول کانگریس اور بھاجپا کے درمیان کانٹے کی ٹکر کا اندازہ جتایا جارہا ہے جبکہ کیرل میں حکمراں لیفٹ فرنٹ اور آسام میں بھاجپا کو پھر سے اقتدار میں لوٹنے کا اندازہ بتایا گیا ہے ۔وہیں تملناڈو میں اقتدار سے باہر انا ڈی ایم کے جاسکتی ہے اور ایک دہائی کے بعد ڈی ایم کے اقتدار میں واپسی کر سکتی ہے کچھ چناوی نتائج کے مطابق پڈوچیری میں کانگریس سے اقتدار جاسکتا ہے بہرحال آج آرہے نتیجوں سے پہلے آئے ایگزٹ پول کے اندازوں میں سب سے اہم ترین مانا جارہا ہے مغربی بنگال میں بھاجپا اور ترنمول میں کانٹے کا مقابلہ ہوا ہے حالانکہ زیادہ تر ایگزٹ پول ترنمول کانگریس کی ہی بڑھت دکھا رہے ہیں لیکن بھاجپا کو تھوڑاآگے دکھا رہے ہیں شروعاتی مرحلوں میں بھاجپا ترنمول سے آگے دکھائی دے رہی ہے لیکن بعد میں ترنمول کانگریس نے اپنی بڑھت بنا لی ہے ایسے ہی آسام میں چناو¿ کمپین کے دوران اور پولنگ تک مقابلہ سخط رہا ہے لیکن ایگزٹ پول کے اندازوں میںحکمراں بھاجپا کی پھر سے اقتدار میں واپسی کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔اور کانگریس کی یوپی اے کو زیادہ فائدہ نہیں ہوا ہے ایگزٹ پول کے نتیجوں پر بھاجپا کے ترجمان انل بیلونی نے کہا کہ اشاروں سے صاف ہے کہ آسام میں پارٹی کی شاندار واپسی ہو رہی ہے اور بنگال پڈوچیری میں ہم سرکار بنانے جا رہے ہیں تملناڈو اور کیرل میں ہمارے ووٹوں میںاضافہ ہو رہا ہے اگر ایگزٹ پول ہمیشہ کی طرح صحیح ہیں یہ قطعی نہیں کہا جا سکتا ہے پچھلے برسوں کے دوران ہوئے ایگزٹ پول کے اندازہ غلط نکلیں لیکن 1999 میں این ڈی اے کو جتنی شیٹیں ملنے کی امید دکھائی گئی تھی اتنی نہیں ملیں ایسے ہی 2004 میں این ڈی اے کی ہار کو ایگزٹ پول کے فیل ہونے کی بڑی مثال کے طور پر دیکھا جاتا ہے یہی حال 2009 میں ہوا ۔جب یو پی اے ٹوٹ کی سرکار بننے کے اندازہ لگانے والے کم سروے تھے دیکھیں ای وی ایم کی گنتی کے بعد آج کیا تصویر سامنے آتی ہے ؟ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!