لاکھوں نوکریوں پر منڈرا رہا ہے خطرہ!

دیش میں کورونا وبا کی دوسری لہرمیں پابندیوں کے چلتے 80 فیصدیں دوکانیں بند ہیں وہیں جو باقی ہیں وہ 20 فیصدی کھلی ہیں وہاں بھی گراہک نہیں آرہے ہیں ۔ایسے میں ریٹیل ایسوشیئشن آف انڈیا کیطرف سے اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر حکومت یا رزرو بینک ان کی مدد کیلئے سامنے نہیں آیا تو سیدھے طور پر چالیس لاکھ نوکریاں جانے کا خطرہ ہے ایسوشیئشن نے نرملا سیتا رمن کو خط لکھ کر ریاستوں میں لاک ڈاو¿ن اور کرفیوجیسے حالات سے پیدا واقف کرایا ہے اس کے علاوہ کاروباریوں کی طرف سے سبھی طرح کے قرض پر سود پر چھوٹ دینے کی بھی مانگ کی گئی ہے ۔کاروواریوں کی دلیل ہے ریٹیل کاروبار میں بچت کم ہوتی ہے آج کے کاروباری ماحول میں بغیر آمدنی یا پھر بہتر کام نہ ہونے سے آمدنی کے چلتے سود کا بوجھ بڑھتا جارہا ہے ماہرین کے مطابق ریتیل تاجر ایک ایسے خطہ کی نمائندگی کرتے ہیں جس میں مینوفیکچرنک ،منورنجن جیسے دوسری بڑی صنعتیں سیدھے طور پر جڑی ہوتی ہیں ایسے میں یہاں آنے والی مشکلوں کا اثر پوری ویلیو چین پر پڑتا دکھائی دے گا اگر اسے سہارا نہیں دیا گیا دوسری جگہوں سے بھی نوکریاں جانے اور مندی جیسے حالات پیدا ہونا شروع ہو سکتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟