شوشل میڈیا کا بڑھتا اثر !

دہلی سرکار کے لوک نائیک اسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں کو صحیح علاج نا ملنے پر مریض کی بیٹی اور بیوی کا درد چھلک گیا ماں بیٹی کے اس دردبھرے ویڈیو کو شوشل میڈیا پر جم کر وائرل ہوا اس کے بعد اروند کیجریوال کی مداخلت کرنے کے بعد مریض کا ٹھیک علاج ہوا ۔پیر کی صبح یہ شوشل میڈیا پہ ویڈیو ڈالا گیا تھا اس میں بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثر مریض کی بیٹی اور بیوی دعویٰ کررہی ہے کہ ان کے والد اور شوہر کو لوک نائیک اسپتال میں اچھا علاج نہیں مل پارہا ہے ۔مریض اروند کی بیٹی پرتبھا کہتی ہے کہ جہانگیر پوری میں 16اپریل کو ان کے والد کی طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد انہیں پرائیویٹ اسپتال لے گئے اور وہاں کورنا کی جانچ ہوئی اس میںپتہ چلنے پر لوک نائک اسپتال میں بھرتی کرا دیاگیا ۔لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کے پتاکو 102بخار تھا ۔پیر تک کسی ڈاکٹر نے انہیں نہیں دیکھا یہ شخص سوگر اور ہائیپر ٹینشن کامریض ہے اس سلسلے میں پرتیبھا نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو ٹیگ کرکے ٹوئیٹ کیا۔اور مدد مانگی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوا ل حرکت میں آئے اور اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کے بعد مریض کوالگ کمرے میں منتقل کر دیا گیا ۔ادھر تیمار پور سے عاپ ممبر اسمبلی دلیپ پانڈے کی جانب سے کوشش کی گئی ۔ماں بیٹی کے ویڈیو پر بی جے پی کے پردیش صدر منوج تیواری نے اپنے ٹوئیٹر اکاو ¿نٹ پر شئیر کیا اور سرکار کے انتظامات پر سوالات کھڑے کئے ۔چلو پرتیبھاکے باپ کا اچھا علاج چل رہا ہے بھگوان کریں کہ وہ بچ جائیں لیکن سینکڑوں بیماروں کا پتہ نہیں اگریہی حال ہے تو دہلی سرکار کے انتظامات پر اسپتالوں کے علاج کرنے کے طریقے پرسوال کھڑا ہوتا ہے ۔شوشل میڈیا کااب کتنا اثر ہے اس معاملے سے پتہ چلتا ہے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!