اپنے دیش سے کہیں زیادہ ہم بھارت میں محفوظ!

پچھلے دنوں خبر آئی تھی کہ بھارت میں کام کرنے والے غیر ملکی افراد کورونا بیماری کے چلتے بھارت میں ہی پھنس گئے ہیں ۔ان کے ملکوں کی انتظامیہ اور حکومتیں انہیں واپش اپنے دیش لے جانا چاہتی ہیں ۔ہزاروں کی تعداد میں پھنسے امریکیوں کو وطن واپس لانے کے لئے ٹرمپ انتظامیہ نے پوری تیاری کر لی ہے لیکن امریکیوں نے اپنے دیش لوٹنے سے انکار کر دیا ۔ان کا کہنا تھا کیونکہ ہم اپنے وطن سے زیادہ بھارت میں زیادہ محفوظ ہیں اب خبر آئی ہے لاک ڈاو ¿ن کے پہلے فتح پور آئے غیر ملکی سیاحوں میں سے پندرہ ملکوں کے 74سیاح الگ الگ ہوٹلوں میں رکے ہوئے ہیں ان میں سے کورونا سے سب سے زیادہ متاثر امریکہ، برطانیہ اور فرانس کے سیاحوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں وہ اپنے دیش سے کہیں زیادہ بھارت میں یا ادیہ پور میں ہیں ۔حالانکہ ان کے دیش اور سفارت خانے جو فیصلہ کریں گے اسے ماننا پڑے گا لیکن شخصی طور سے لاک ڈاو ¿ن کے بعد ادے پور سے جانے کی جلدی نہیں کریںگے ۔یہ سیاح مارچ کے مہینے میں ادے پور آئے تھے لیکن لاک ڈاو ¿ن کے سبب پروازیں بند ہونے سے واپس نہیں جا پائے حالانکہ کچھ سیاح ایسے بھی ہیں جو اپنے دیش لوٹنا چاہتے ہیں لیکن واپس نا جاپائے ان کے لئے اعلیٰ سطح پر بات چیت چل رہی ہے ۔محکمہ سیاحت میں ڈپٹی ڈائرکٹر سکھا سکسینا کا کہناہے کہ جن ملکون کی لے جانے والی فلائٹ کے بارے میں جانکاری آرہی ہے۔اس سے انہیں واقف کرایا جارہا ہے ۔اگر وہ جانا چاہتے ہیں تو انہیں یہاں سے نکالا جا رہا ہے کچھ ویزا توسیع کا پروسس پوچھ رہے ہیں ۔49سیاحوں کے علاوہ ابھی کسی کی نکالنے کی فلائٹ کی جانکاری نہیں آئی ہے ۔تین سیاح میکولم ،ریمنڈ،مکولا فرونس اور کیتھلین میری 20مارچ کو برطانیہ سے ادے پور آئے تھے ۔اور وہاں کے اچھے ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے ہیں انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں حالات نازک ہیں اور گھر والوں سے روزانہ ویڈیو کال ہوتی ہے ۔برطانوی حکومت جو فیصلہ لے گی اس کی تعمیل کریںگے حالانکہ ہم وہاںسے زیادہ محفوظ بھارت میں ہیں ہوٹل اسٹاف ہمارا پور ا خیال رکھ رہا ہے ایسے ہی فرانس کی ایک خاتون ٹیکلین ماریہ قریب ایک مہینے سے گج ویلا ہوٹل میں رکی ہوئی ہیں کہنا ہے میں جانتی ہوں کہ کورونا سے فرانس کے حالات خراب ہوئے ہیں میں یہاں زیادہ محفوظ ہوں او ر حالات ٹھیک ہونے کے بعد ہی یہاں سے جاو ¿ں گی ۔امریکہ کی جسٹن کہتی ہیں کہ امریکہ سے زیادہ ادے پور میں محفوظ ہیں یہاں لوگ انفکشن روکنے میں مدد کر رہے ہیں ۔وہ گھر میں ہیں اور دوسروں سے دور بھی مجھے بھی یہی طریقہ محفوظ لگ رہا ہے ۔بھارت میں پھنسے غیر ملکیوں کا اپنے وطن نا لوٹنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارت میں مشکل گھڑی میں ان کو پیار اور خیال مل رہا ہے ۔اور ایک دن وہ ضرور اپنے دیش لوٹیں گے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟