مولانامحمد سعد کاندھولوی پر کستا شکنجہ!

نظام الدین کے تبلیغی مرکز میں مذہب کے نام پر جاری ملک مخالف سرگرمیوں کی پرتیں شروع ہو گئی ہیں ۔اس کڑی میں لاک ڈاو ¿ن سے پہلے مرکز کے کھاتوں میں بیرون ممالک سے بے شمار دولت آئی تھی ایسا مانا جارہا ہے کہ تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا محمد سعد کاندھلوی کے خلا ف انفورس مینٹ ڈائرکٹریٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ کے تحت یعنی حوالہ قانون کے تحت مقدمہ درج کئے جانے کے ساتھ ان پر قانونی شکنجہ اور کس گیا ہے ۔نظام الدین میں تبلیغی مرکز کے پروگرام سے پہلے بینکوں کی جانب سے ایک الرٹ جاری کیاگیا تھا کہ ان کے مرکز کے اکاو ¿نٹ میں پیسے کی آمد تیزی سے بڑھی تھی ۔بینک نے اپنے الرٹ میں کہا تھا کہ مرکز کے کھاتے میں اچانک زیادہ پیسہ آگیا ۔جو بیرونی ممالک سے آرہا ہے ۔بینک کے حکام نے مولانا سعد سے ملاقات کرنے کی کوشش بھی کی تھی لیکن وہ نہیں ملا اور اس کے پیچھے اسباب جاننے اور بینک الرٹ کو نظر انداز کرنے کے معاملے میں دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے جماعت کے اکاو ¿نٹنٹ سے جواب مانگا ہے وہیں مرکز کے بینک خاتوں کو لیکر ای ڈی نے مقدمہ درج کر کاروائی شروع کردی ہے ۔ابتدائی جانچ میں پتہ چلا کہ 13سے 15مارچ کے درمیان بیرون ممالک سے بہت بڑی رقم آئی تھی ۔سعد کی جو شخصیت رہی ہے اس میں بینک کے ہدایتوں کی خلاف ورزی ہوئی بینک کے حکام نے ملنے کے لئے وقت مانگا لیکن مصروفیت کا حوالہ دیکر مولانا سعد نے ملنے سے منع کر دیا ۔حالانکہ بینک انتظامیہ نے کھاتے سے لین دین پر روک نہیں لگائی پولیس نے بھی بینک سے جانکاری لیکر جماعت کے سی اے کو نوٹس دیکر جواب مانگا ۔چونکہ اب مولانا سعد سے پوچھ تا چھ ہو رہی ہے ممکن ہے کہ متعدد معلومات سامنے آئیں ۔پولیس کے ذریعے در ج ایف آئی آر جس میں اب غیر ارادتاً قتل کا معاملہ بھی جڑ گیا ہے اور حوالہ معاملے کو ایک ساتھ دیکھنے کی ضرورت ہے ۔انفورس مینٹ محکمہ کے آجانے کا مطلب ہے کہ ان کی ملک اور بیرون ملک میں پروپرٹی کی تفصیل نکلے گی ادھر مولانا سعد اور تبلیغی جماعت سے جڑے غیر ملکی شہریوں پر مقدمہ کرنے تیاری شروع کر دی ہے ۔پولیس کمشنر ایس این سریواستو نے کرائم برانچ کو ہدایت دی ہے کہ تبلیغی جماعت سے جڑا کوئی بھی غیرملکی شہری کرائم برانچ کے جانکاری کے بغیر دیش چھوڑ کرجانا نہیں چاہیے ۔غور طلب ہے کہ جماعت سے جڑے 1309غیر ملکی تھے ان میں سے 225دہلی میں ہی تھے ۔ذرائع کا کہنا ہے ای ڈی جی کے شکنجے سے بچنے کے لئے مولانا سعد بار بار اپنی رہائش بدل رہا ہے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ مولانا سعد پرائیویٹ ڈاکٹروں کے رابطے میں تھا اور کورونا جانچ بھی کرائی تھی حالانکہ اس کی رپورٹ نگیٹو آئی ہے ۔ایسا دعویٰ کیا جارہا ہے کہ سعد پر شکنجہ کشنے لگا ہے اور پکڑے جانے پر کئی راز کھلیں گے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!