پالدھر ما ¿ب لنچنگ معاملے کی تہہ تک پہونچنا ضروری !

مہاراشٹر کے پالدھر گڑھ چنملے علاقے میں دو سادھوو ¿ں سمیت تین لوگوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دینے کے واقعے نے دیش کو چونکا دیا ہے ۔جمعرات کے روز قریب دوسو لوگوں کی بھیڑ نے چور کے شبہہ میں دو سنتوں اور ان کے ڈرائیور کو لاٹھی ڈنڈے سے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا ان کی پہچان ششیل گری مہاراج ،چکنے مہاراج کلپ ورش گری اور ڈرائیور ملیش تیل گاڑھے کے طور پر ہوئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق دونو ںسادھو پالدھر کے گڑ چنملے گاو ¿ں میں اس وقت ایک سہرا سے ہوتے ہوئے ممبئی سے گجرات کی طرف جا رہے تھے تبھی کسی نے افواہ پھیلا دی کہ چور بھاگ رہے ہیں اور اس کے بعد درجنوں لوگوں نے بھیڑ اکٹھا کر ان پر ٹوٹ پڑے بتایاجاتا ہے یہ پورا واقعہ وہاں موجود پولیس کرمچاریوں کے سامنے ہوا لیکن پولیس کچھ نا کر سکی ۔کچھ نا کرنا تو الگ بات ہے جب بھیڑ سنتوں کو ڈنڈوں سے مار رہی تھی تو پولیس والا وہاں سے بھاگ گھڑا ہوا ۔پالدھر میں سادھوو ¿ں کے قتل کے سنت سماج میں غصہ ہونا فطری ہے ۔اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری نے سرکار کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس معاملے میں سبھی ملزمان کو سزا نہیں دلائی گئی تو مہاراشٹر میں بڑا آندولن ہوگا ۔اس معاملے میں بی جے پی کے ایم پی شاکشی مہاراج نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ سبھی ملزمان پر این ایس اے لگایاجانا چاہیے ۔ریاست کے وزیر داخلہ انل دیش مکھ نے اتوار کو جانچ کے احکامات کی جانکاری دیتے ہوئے اس واردات کی کہا کہ اس واردات کو فرقہ وارانہ رنگ نا دینے کی وارننگ دی ہے ۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرنے نے بتایا کہ یہ صحیح ہے کہ سادھوو ¿ں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ غلط ہے ۔جہاں پالدھر میں ہوئی واردات کا یہ علاقہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے 110کلو میٹ دور ہے ۔دونوں سادھوو ¿ں کو لاک ڈاو ¿ن کی وجہ سے بہت ہی گنجان علاقے سے گزرتے ہوئے گجرات جانا تھا ۔دادر نگر ہویلی بارڈر پر سادھوو ¿ں کو روکا گیا اور لوٹایا گیا ۔واپسی میں گڑھ چملی کے انتہائی خطرناک علاقے سے گزر رہے تھے وہاں غلط فہمی میں ان پر حملہ ہو گیا اور بھیڑ نے ان کو مار ڈالا اگر اس رات ان کو دادر نگر حویلی کے وارڈر پر روک لیا گیا ہوتا اور صبح مہاراشٹر پولیس کو سونپا ہوتا تو شاید یہ واردات نا ہوتی ۔ادھو ٹھاکرنے نے بتایا جس گاو ¿ں میں یہ واردات ہوئی وہاں کچھ دنوں سے رات میں چوری کے واقعات کی خبریں پھیلی ہوئی تھیں اورچوروں کے گھومنے کا لوگوں کو خدشہ تھا بھیڑ نے ان دونوں کو چور سمجھ لیا بہر حال غلط فہمی کا نتیجہ یہ واردات مانی جا سکتی ہے لیکن مقامی پولیس نے اب تک 5واردات میں شامل اہم حملہ آوروں سمیت 101ملزمان کو گرفتار کیا ہے اور بھیڑ میں شامل 250سے زیادہ افراد فرار ہیں ۔واردات کے لئے اسسٹنس سب انسپکٹر آنند راو ¿ کالے اور سب انسپکٹر سدھیر کٹارے کو معطل کر دیا گیا ہے ۔پولیس کا رول بھی جانچ کے دائرے میں ہے ۔پتہ لگایا جارہا ہے کہ آخر لاک ڈاو ¿ن میں سادھویاتر ا کیسے کر رہے تھے ؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟