دہلی میں بڑے کمیونٹی ٹرانسمشن کا خطرہ!

دہلی میں تیزی سے پھیل رہے کورونا وائرس کا قہر اب کمیونٹی میں بھی پھیلنے لگا ہے یہ تشویش کی بات ہے ۔جہانگیر پوری علاقے میں ایک پریوار اور اس سے جڑے 26لوگوں کا وائرس سے متاثر ہونا و تغلق آباد میں ایک ہی گلی کے35لوگوں کو کورونا کا پتہ چلنا ایسی خطرے کی گھنٹی ہے اس کا نوٹس دینا چاہیے 21دن سے لاک ڈاو ¿ن کے بعد بھی دہلی کے حالات میں بہتری نہیںہو پا رہی ہے ۔تلک نگرمیں بھی 21لوگ کورونا پوزیٹو پائے گئے ہیں ۔محکمہ صحت کی مانیں تو اگر بڑھائے گئے لاک ڈاو ¿ن کے دوران بھی ایسے مریض آتے رہے تو مسئلہ اور بڑھے گا تغلق آباد ایکسٹینشن کی گلی نمبر 26میں13لوگوں کے ٹیسٹ کرائے گئے تھے اس ٹیسٹ کی رپورٹ میں 35لوگ پوزیٹو پائے گئے جس کے بعد پورے علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے ۔فی الحال ایک سال کی ایک بچی بھی پوزیٹو ملی اس کے خون کے نمونے لئے گئے ہیں بہر حال علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے ۔بتادیں جہانگیر پوری میں سی بلاک میں 31لوگ کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے اور ان سے ملنے والے سبھی لوگوں کو نریلامیں کوارنٹائن میں بھیج دیا گیا ہے ۔ظاہر ہے کورونا انفکشن کا پھیلاو ¿ نہیں ہونا چاہیے لیکن اگر علاقہ سیل ہونے کے باوجود آپ لوگوں سے دوری بنانے کی تعمیل نہیں کریں گے تو کورونا کبھی بھی اور کسی بھی وقت آپ کو اپنی ضدمیں لے لے گا ۔جن علاقوں کو سرکار کے ذریعے ہاٹ اسپاٹ ڈکلیر کیاگیا ہے اس کو سیل کر دینا کافی نہیں ہے اس لئے سیل کردہ علاقوںمیںکسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہے وہاںپولیس یا دیگر سماجی ادارے ان کے لئے ضروری سامان کی سپلائی کررہے ہیں تکلیف دہی پہلو یہ بھی ہے کہ تھوڑی سی چھوٹ لینے کے لئے بھی لوگوں سے مل جل رہے ہیں اور شوشل ڈسٹنسنگ کی دھجیاں اڑا رہے ہیں ۔پہلے نظام الدین نے اسے بگاڑا اب جہانگیر پوری اور اب تغلق آباد جیسے علاقوں نے سرکا ر کی کوشسوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔یہ ممکن نہیں کہ افسر کسی محلے کے ایک ایک گھر پرنظر رکھیں پڑوسیوں کو آپس میں ایک دوسرے سے ملنے جلنے پر روک پائیں ۔جہانگیر پوری کا واقعہ بتاتا ہے کہ ایسا نا کیا جانے سے حالات کتنے خطرناک ہو سکتے ہیں ۔تصور کیجئے کہ اگر دہلی کی بہت سی گلیوںمیں ایک ساتھ ایسا ہو جائے تو حالات مزید بگڑ سکیں گے ایک ذمہ دار شہری کے ناتے ہم سب کو سمجھنا ہوگا کہ ہمارے خاندان ،رشتہ دار سب کی زندگی کا سوال ہے جب تک ہم خود کو اس با ت کا احساس نہیں دلائیںگے تب تک کورونا پر کامیابی پانا مشکل ہو جائےگا ۔قانون کی سختی سے تعمیل کریں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟