ڈبلیو ایچ او نے جاری کی رمضان کےلئے ایڈوائزری !

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے کورونا وائرس کووڈ19-کے پیش نظر اگلے ہفتہ سے شروع ہونے جارہے رمضان شریف کے لئے قواعد و ضوابط جاری کر دئے ہیں جہاں تک ممکن ہو تراویخ یا افطار وغیرہ میں اکھٹے ہونے سے بچیں ۔اس کے بدلے ٹیلی ویزن کے ذریعے تراویح و نمازوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے ۔اگر ایسا کیا جاتا ہے تو تراویح و نمازمیں شامل ہونے والوں کی تعداد بے حد کم ہو اور سماجی اور پوری صاف صفائی کے قواعد کی تعمیل ہو مسلم کلنڈر کے رمضان کے مقدس مہینہ 24یا 25اپریل سے شروع ہونے والا ہے پورے مہینہ مسلم فرقے کے لوگ دن بھر روزہ رکھتے ہیں اور شام میں ایک ساتھ افطار کے وقت روزہ کھولتے ہیں اور ساتھ ہی مساجد میں جاکر نماز اداکرنے و تراویح پڑھنے کی روایت ہے ۔قواعد و ضوابط میں کہا گیا ہے کہ ہر حال میں لوگوں کے درمیان کم سے کم ایک میٹر کی دوری رکھی جانی چاہییے ساتھ ہی افطار کے دوران پہلے سے پیک کھانے پینے کے سامان کا انتظام ہونا چاہیے اور وضو کے لئے پانی و صابن کا خاطر خواہ بہتر انتظام ہونا چاہیے عالمی صحت ادارے نے صلاح دی ہے مسجدوں میں نماز پڑھتے وقت بیٹھنے کے لئے ہر شخص کو اپنی اپنی جا نماز لانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے روزے کے کورونا وائرس سے کسی طرح کے تعلق کے بارے میں کوئی اسٹڈی نہیں ہے ۔لیکن اپنی ہیلتھ کے پیش نظر دوری بنائے رکھنی چاہیے ۔مرکزی وزیراوقلیتی امور مختارعباس نقوی نے بھی یہی اپیل کی ہے اور وقف بورڈوں کے تمام ملازمین سے کہا ہے کہ رمضان کے مہینہ میں عبادت ،افطار ،تراویح ،اور دیگر مذہبی سرگرمیوں میں وزارت داخلہ ریاستی حکومتیں و سینٹرل وقف کونسل کو ڈبلیو ایچ او کی ہدایتوں پر عمل میں نیک نیتی سے کام کریں نقوی نے کہا کورونا کی چنوتیوں کے پیش نظر دیش بھر میں مندروں گردواروں ،گرجا گروں و مساجد یا پبلک مقامات پر سبھی مذہبی اور سماجی سرگرمیاں ممنوع ہیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟