آسٹریلیا نے بیشک گولڈ جیتا لیکن دل تو انڈیا نے جیتے

جمعہ کو لندن میں کھیلی گئی ایف آئی اے چمپینس ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں پہنچنے والی بھارتیہ مینس ٹیم نے بیشک گولڈ میڈل نہ حاصل کیا ہو لیکن مینس ٹیم کو متنازعہ شوٹ آؤٹ میں ورلڈ چمپئن آسٹریلیا کے ہاتھوں 3-1 کے ہار کا منہ دیکھنا پڑا۔ اور اپنے سلور میڈل تک ہی تسلی کرنی پڑی ویسے بھارت نے فائنل میں کہیں بہتر کھیل کامظاہرہ کیا ۔ میچ مقررہ وقت میں 0-0 میں برابر رہا ہے۔ بھارت نے دوسرے ہاف میں غضب کا مظاہرہ کیا اور تیسرے چوتھے کوارٹر میں ورلڈ چمیپن آسٹریلیا کے پسینے چھڑا دیئے لیکن اتنے دباؤ بنانے کے بعد بھی آسٹریلیا گول میں بال نہیں ڈال پایا بھارت ٹیم کے فائنل میں قابل تعریف تھا کیونکہ اسی ٹورنامنٹ لیگ اسٹیج پر آسٹریلیا نے بھارت کو آسانی سے ہرا دیا تھا۔ کپتان و بھارت کے گول کیپر پی آر شری جوش نے کئی پینلٹی کورنر بچائے۔ بتادیں کہ یہ سلور میڈل 1980 میں ماسکو اولمپک یعنی چھتیس برس بعد بھارت ایچ آئی ایم کے کسی بڑے ٹورنامنٹ کے خطابی مقابلے میں پہنچا اور میڈل حاصل کیا اس سے پہلے بھارت نے 1982میں تانبہ کا میڈل جیتا تھا جب مقررہ وقت میں دونوں ٹیمیں برابری( 0-0) پر رہیں تو میچ کے فیصلے کے لئے پینلٹی کورنر شوٹ آؤٹ کا سہارا لیا گیا یہاں آسٹریلیا کی دوسری کوشش پر تنازعہ کھڑا ہوا۔ دراصل بھارتیہ گول کیپر پی آر شری جیش نے آسٹریلیا کو دوسری کوشش کرنے سے روک دیا تھا اور گیند ان کے پیروں میں پھنس گئی تھیں آسٹریلیا ئی کھلاڑی نے احتجاج جتاتے ہوئے ریفرر مانگا اور ویڈیو ایمپلائر نے ریپلے دکھانے کے بعد دوسری کوشش کی جس پر آسٹریلیا نے گول کر شوٹ آؤٹ میں 2-0 کی بڑھت بنا لی ۔ بھارتیہ کوچ رولیٹ میس اس فیصلے پر بے حد ناراضگی جتائی اس احتجاج کی وجہ سے سرکاری نتیجہ اعلان کرنے میں قریب ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔ ریویلی ہاکی اینڈ ٹینٹس سینٹر میں کھیلے گئے سانس روکنے والے مقابلے میں آسٹریلیائی گول کیپر ٹائلر روویل ہیرو ثابت ہوئے انہوں نے حریف بھارتیہ ٹیم کو شوٹ آؤٹ میں صرف ایک گول ہی کرنے کاموقعہ دیا۔ دیش میں ہاکی کی سب سے بڑی تنظیم ہاکی انڈیا نے بھارتیہ مین ٹیم کے کھلاڑیوں کو اور کوچ رولیٹ اولیہ میس کو نقد انعام دینے کااعلان کیا۔ ٹیم کے کھلاڑیوں اور چیف کوچ کو دو دولاکھ روپئے نقد انعام دینے کااعلان کیا۔ ٹیم کے دیگر کوچ اور سپورٹ اسٹاف کو ایک ایک لاکھ روپئے کانقد انعام دیاجائے گا۔ ہم بھارتیہ ہاکی ٹیم اس شاندار کھیل کے لئے مبارک باد دیتے ہیں اور ریو اولمپک کے لئے بیسٹ آف لک کہتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟