برطانوی خاتون ایم پی کا بے رحمانہ قتل

برطانیہ میں آج کل ایک اشو خاص طور سے چھایا ہوا ہے وہ یہ ہے کہ کیا برطانیہ کو یوروپی یونین میں رہنا ہے یا نہیں؟ کچھ دن پہلے یوروپی فیڈریشن میں برطانیہ کے بنے رہنے کے پختہ اور مثبتکاکس کو جمعرات کو ان کے پارلیمانی حلقہ بیٹلے اینڈ اسپین کے ورسٹل علاقہ میں قتل کردیا گیا تھا۔ چشم دید گواہوں کے مطابق 52 سالہ تھاٹھامس میئر نے پہلے کاکس کو گولی ماری بعد میں انہیں چھورا گھونپا۔ کاکس کے قتل کے الزام میں تھامس میئر کو سنیچر کو لندن کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس پر قتل و سنگین طور پر جسم کو نقصان پہنچانے بندوق و دیگر خطرناک ہتھیار رکھنے سمیت کئی سنگین الزامات عائد کئے گئے۔ جج نے جب اس سے نام پوچھا تو اس نے جواب دیا ’’غداروں کی موت برطانیہ کی آزادی‘‘ پھرسے نام پوچھے جانے پر اس نے پھر سے یہی جواب دیا۔اس کے بعد وکیلوں سے پوچھ کر جج نے اس کے نام کی تصدیق کی۔ پتہ اور پیدائش پوچھے جانے پر اس نے کوئی جواب نہیں دیا۔ قریب15 منٹ کی سماعت کے بعد پھرسے پولیس حراست میں بھیج دیا گیا لیبر پارٹی کی 41 سالہ ایم پی جے کاکس کے قتل سے پورا برطانیہ صدمے میں ہے۔ قتل کا اسباب کا ابھی تک پتہ نہیں چل پایا۔ میئر کے ساؤتھ کٹر پنتھی نظریات سے متاثر ہونے کے اشارے ملے ہیں۔ پولیس اسی کو بنیاد بنا کر جانچ کررہی ہے۔ غور طلب ہے کہ کاکس کا قتل ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوروپی یونین سے باہر ہونے کے مسئلے پر برطانیہ میں 23 جون کو ریفرنڈم ہونا ہے۔ قتل کے بعد سے دونوں خیموں نے اپنی کمپین ملتوی کررکھی ہے۔ مانا جارہا ہے قتل سے پیدا ہمدردی کا فائدہ یوروپی یونین میں بنے رہنے کے لئے کمپین چلا رہے لوگوں کو مل سکتا ہے جبکہ اس سے پہلے آئے تمام جائزوں میں برطانیہ کے باہر جانے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ ایک تازہ سروے کے مطابق 39 فیصد لوگ یوروپی یونین میں رہنے کے حق میں ہیں جبکہ 46 فیصد برطانیہ کے لوگ کہہ رہے ہیں برطانیہ کو یوروپی یونین سے باہر آجاناچاہئے۔11 فیصد جنتا ابھی طے نہیں کرپائی کہ رہیں یا ہٹیں۔ امریکی صدر براک اوبامہ چاہتے ہیں کہ برطانیہ یوروپی یونین میں بنا رہے۔ انہوں نے جو کاکس کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو یوروپی یونین میں بنے رہنے میں زیادہ فائدہ ہوگا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ بھارت کے لئے جو راستہ یوروپی یونین کے لئے کھلتا ہے وہ گریٹ بریٹن سے ہی گزرتا ہے۔ چین کے صدر جیپنگ نے کہا کہ ہم ایک خوشحال یوروپ و یونائیٹڈ یوروپی یونین کو دیکھنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ برطانیہ یوروپی یونین میں رہ کر زیادہ اہم کردار نبھائے۔ کاکس کے بے رحمانہ قتل نے ایک بار پھر مغربی ممالک میں بڑھتے بندوق کلچر پر سوالیہ نشان لگادیا ہے۔ ایم پی کاکس کا مرنا چھوٹی واردات نہیں ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟