کانگریس اور نوازشریف کے ملتے سر
یہ عجب اتفاق ہے کہ ادھر کانگریس پارٹی کشمیر میں ریفرنڈم کی بات کررہی ہے ادھر پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ اسے کشمیریوں کے حقوق کا احترام کرتے ہوئے وہاں پبلک ریفرنڈم کرانا چاہئے۔ لوک سبھا کے مانسون اجلاس کے تیسرے دن قائدہ193 کے تحت کشمیر کے حالات پر بحث شروع کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر جوتر ادتیہ سندھیا نے کہا کہ کشمیر میں آج رائے شماری کی ضرورت ہے۔ سرحد پار نواز شریف نے کشمیروادی کے لوگوں کے ساتھ اتحاد دکھانے کے نام پر منعقدہ بلیک ڈے کے موقعہ پر کہا کہ آج ہم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی دکھانے کے لئے’ یوم سیاہ‘ منا رہے ہیں۔ اس سے دنیا کو سخت سندیش دینا چاہتے ہیں کہ پاکستانی لوگ ان کے (کشمیریوں) حقوق کی لڑائی میں ہمیشہ ساتھ ہیں۔ اگر کشمیریوں کے حقوق کی بات نواز شریف کررہے ہیں تو پہلے اپنے قبضے میں جو کشمیری ہیں ان کو تو ان کا حق دے دیں۔ پاکستان کے قبضے والے کشمیر میں چناوی دھاندلی کو لیکر مقامی لوگوں کا غصہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پاکستان میں 21 جولائی کو اپنے قبضے والے کشمیر میں چناؤ کروایا تھا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ چناؤ میں آئی ایس آئی نے نواز شریف کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ نواز کے حق میں کھل کر دھاندلی کی ہے۔نتیجہ یہ ہوا کہ اسے 41 سیٹوں میں سے 32 سیٹوں پر کامیابی ملی۔ نتیجے آنے کے بعد مقامی لوگ سڑک پر اتر آئے۔ نیلم وادی میں ناراض لوگوں نے پاکستانی جھنڈے جلائے۔ الیکشن سے وابستہ پوسٹروں پر لوگوں نے سیاہی پوت دی۔ چناوی نتیجے اور کارروائی کے خلاف مظفر آباد ، کوٹلی، چناری اور میر پور میں بھاری تعدادمیں مشتعل مظاہرے ہوئے۔
بھارت کے کشمیریوں اور ان کے حمایتیوں (کانگریس) کے لئے اس پار کے پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں چناوی دھاندلی کے خلاف ہورہے مظاہرے آنکھیں کھولنے والے ہیں۔ادھر تحریک چلانے والوں کو دیکھ لینا چاہئے کہ اس پار کے کشمیر کو اپنے میں ملانے کا خواب دیکھ رہے نوازشریف اس حصے کو نہیں سنبھال پا رہے ہیں جو غلطی سے ان کی طرف ہے۔ بدقسمتی دیکھئے کہ حال ہی میں پی او کے میں ہوئے چناؤ میں سب سے زیادہ گڑ بڑی شریف کی پی ایم ایل نواز نے کی ہے۔ دھاندلی کا عالم یہ ہے کہ ان کی حریف پارٹیوں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم کانفرنس کو محض3-3 سیٹیں ملیں اور جب وہ لوگ احتجاج پر اتر آئے تو مسلم کانفرنس کے ورکر کو مار ڈالا گیا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحیح رائے زنی کی کہ پاکستان ناجائز قبضے کو صحیح ثابت کرنے کیلئے فرضی چناؤ کراتا ہے اور جب ان کی قلعی کھل جاتی ہے تو وہ لوگوں کو کچلتا ہے۔ پی او کے کے اس چناؤ پر نہ صرف بھارت نے ہی دھاندلیوں پر سوال اٹھایا ہے بلکہ وہاں کی انسانی حقوق تنظیمیں بھی یہی بات کررہی ہیں۔
بھارت کے کشمیریوں اور ان کے حمایتیوں (کانگریس) کے لئے اس پار کے پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں چناوی دھاندلی کے خلاف ہورہے مظاہرے آنکھیں کھولنے والے ہیں۔ادھر تحریک چلانے والوں کو دیکھ لینا چاہئے کہ اس پار کے کشمیر کو اپنے میں ملانے کا خواب دیکھ رہے نوازشریف اس حصے کو نہیں سنبھال پا رہے ہیں جو غلطی سے ان کی طرف ہے۔ بدقسمتی دیکھئے کہ حال ہی میں پی او کے میں ہوئے چناؤ میں سب سے زیادہ گڑ بڑی شریف کی پی ایم ایل نواز نے کی ہے۔ دھاندلی کا عالم یہ ہے کہ ان کی حریف پارٹیوں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم کانفرنس کو محض3-3 سیٹیں ملیں اور جب وہ لوگ احتجاج پر اتر آئے تو مسلم کانفرنس کے ورکر کو مار ڈالا گیا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحیح رائے زنی کی کہ پاکستان ناجائز قبضے کو صحیح ثابت کرنے کیلئے فرضی چناؤ کراتا ہے اور جب ان کی قلعی کھل جاتی ہے تو وہ لوگوں کو کچلتا ہے۔ پی او کے کے اس چناؤ پر نہ صرف بھارت نے ہی دھاندلیوں پر سوال اٹھایا ہے بلکہ وہاں کی انسانی حقوق تنظیمیں بھی یہی بات کررہی ہیں۔
(انل نریندر)
سراسر جھوٹ ,
جواب دیںحذف کریںآزاد کشمیر میں کسی نے پرچم نہیں جلایا,اور فوج نے کسی کو نہیں مارا ,االبتہ دوپارٹیوں کے ورکر آپسی لڑائی میں مرے ہیں وہ بھی الیکشن سے پہلے,,