آسمان سے گرے کھجور پہ اٹکے نتیش کمار!

بہار میں کانگریس نے اپنے پرانے وفادار اتحادی ساتھیوں کے ساتھ پھر سے مل کر 2014ء لوک سبھا چناؤ لڑنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ شری لالو پرساد یادو اور رام ولاس پاسوان کی پارٹیوں کے ساتھ چناوی اتحاد تقریباً طے ہے۔ صرف خانہ پوری اور اعلان باقی ہے۔ کانگریس ، آر جے ڈی، ایل جے پی کے لیڈروں کی ایک میٹنگ جلد ہونے والی ہے جس میں سیٹوں کے بٹوارے کے خاص اشو پر بات چیت ہوگی۔ وہیں آر جے ڈی سے تال میل اور کامن اشو اٹھائے جاسکتے ہیں۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کا حال ہے وہ نہ تین میں نہ تیرہ میں۔آسمان سے گرے کھجور پہ اٹکے۔ نتیش کمار نے بڑی دھوم دھام سے بھاجپا سے اپنا سالوں پرانا اتحاد نریندر مودی کی امیدواری کو لیکرتوڑا تھا۔ اس کے توڑنے کے بعد اقلیتوں کی گود میں بیٹھ گئے اور کئی دنوں تک نریندر مودی کو گالیاں دیتے رہے۔ آج نہ تو کانگریس ان کو ساتھ لے رہی ہے اور نہ ہی اقلیتیں۔ نتیش کو کانگریس سے بڑی امید تھی کہ شاید وہ انہیں بہار کے لئے خصوصی درجہ و پیکیج دے دے۔ کانگریس نے نتیش کا خوب استعمال کیا۔ ان سے آئے دن نریندر مودی کو گالیاں دلوائیں اور آخر میں بابا جی کا ٹھلو دکھا دیا۔ رہا سوال اقلیتوں کا ، ہمیں نہیں لگتا کے وہ بھی نتیش کی پارٹی جنتا دل (یو) کے ساتھ ہیں۔ سب کچھ ہونے کے باوجود بہار کا مسلم ووٹر خاص طور سے لالو کے ساتھ ہے اور کچھ کانگریس کے ساتھ۔ بچے کچے نتیش کمار کے ساتھ آ سکتے ہیں۔ یعنی مسلمان بہار میں یکمشت کسی کو ووٹ نہیں دے گا۔ اس کا الٹا فائدہ بھاجپا کو مل سکتا ہے۔ تازہ حالات سے نتیش کمار کا بوکھلانا فطری ہی ہے۔ منگلوار کو پٹنہ میں اسمبلی کیمپس میں نتیش نے کہا کانگریس بزدل ہے۔ راہل گاندھی دکھاوا ہیں۔ راہل نے بس دکھاوے کے لئے اس آرڈیننس کو پھاڑا جس سے داغی نمائندوں کو بڑی راحت ملنے والی تھی۔ اصلیت میں راہل یا کانگریس کو داغیوں سے پرہیز نہیں ہے۔ اس کا ثبوت آر جے ڈی اور کانگریس کی دوستی ہے حالانکہ اس دوران نتیش نے آر جے ڈی چیف لالو یادو کا نام نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ صاف طور پر ان پر ہی تھا۔نتیش نے آگے کہا ہم نے بھاجپا کی پرزور مخالفت کے باوجود علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کشن گنج برانچ کے لئے زمین دی لیکن ہمیں سنگ بنیاد تقریب میں نہیں بلایا گیا۔دعوت نہ ملنے پر جب نتیش سے پوچھا گیا تو ان کا جواب تھا یہ (کانگریسی) کتنے بزدل لوگ ہیں پتہ نہیں کیا دکھانا چاہتے ہیں، کیوں ڈر گئے ہیں؟ شاید انہیں کسی طرح کا ڈر رہا ہوگا تبھی مجھے نہیں بلایا جبکہ ریاستی حکومت کی اس تجویز پر ہی ہم نے کشن گنج میں یونیورسٹی کا سینٹر قائم کررہے ہیں۔ کانگریس چیئرپرسن سونیا گاندھی 30 جنوری کو کشن گنج آ رہی ہیں۔علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس کے افتتاح کے بعد سونیا گاندھی کا ایک ریلی کو بھی خطاب کرنے کا پروگرام تھا اس ریلی میں سونیا کا نشانہ بھاجپا کے علاوہ نتیش سرکار پر ہی ہوگا۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ جنتا دل۔ بھاجپا کی مشترکہ سرکار ماضی گذشتہ میں رہی اس لئے پردیش میں پارٹی کے نشانے پر یقینی طور سے نتیش کمار بھی ہوں گے۔ پارٹی کو امید ہے کہ فروری کے پہلے ہفتے تک کانگریس ، آر جے ڈی اور ایل جے پی اتحاد کی تصویر صاف ہوسکتی ہے۔ نتیش تیرا کیا ہوگا؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!