اور اب کورونا وائرس

چین میں کورونا وائرس کا دائرہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے ۔اس نے اب بھارت میں بھی دستک دے دی ہے چین سے حال کے دنوں میں بھارت لوٹے سینکڑوں لوگوں میں سے دس کو خطرناک کورونا وائرس سے متاثر جانچ کے لئے اسپتالوں میں نگرانی میں رکھا گیا ہے ۔ان میں سے سات کیرل سے دو ممبئی سے ایک حیدرآباد میں ہے اس وائرس کو روکنے کے لے چین سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں وہان ،ریجھاﺅ سے لوگوں کو باہر جانے پر روک لگا دی ہے ۔اور حکام کے مطابق حالات میں بہتری تک یہاں سے باہر جانے والی بسوں،ٹرینوںپروازوں پر بھی روک رہے گی ۔چوکسی اس لے برتی جا رہی ہے کیونکہ سنیچر کو یہاں نیا سال شروع ہو گیا ۔چین میں ملک و بیرون ملک کے چالیس کروڑ لوگ تہوار مناتے ہیں اِدھر چین کے بیجنگ شہر میں 3سے نو فروری تک ومین اولمپک فٹبال کوالیفائی میچ اب دوسری جگہ ہوں گے ۔چین میں 31دسمبر سے اب تک کورونا وائر س کے 630مریض سامنے آئے ہیں ۔اب تک 19لوگوں کی موت ہو چکی ہے اس کا اثر امریکہ سمیت نو ملکوں میں ہے ۔کورونا وائرس عام طور پر پالتوں جانوروں سے پیدا ہوتا ہے ۔کئی بار ان میں میوٹیشن ہوتا ہے ۔اور وہ انسانوں کو اپنی زد میں لےنے لگتے ہیں وہان میں یہی ہوا ۔یہ کسے شروع ہوا اس کا ابھی پتہ نہیں لگ پایا ۔فی الحال مانا جا رہا ہے کہ یہ سی فوڈ کے ذریعہ پھیلا پچھلے کچھ عرصے سے جانوروں اور پرندوں سے انسان میں پھیلنے والے وائرس بڑھے ہیں ۔سارس اور ربوتا سوائن فلو ،برڈ فلو اسی کٹیگری کے انفیکشن ہیں ۔ان سبھی نے دنیا کو خوف زدہ کر دیا ہے ابھی سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا وہان کو چاروں طرف سے بند کرنے سے اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے گا خاص کر تب جب یہ امریکہ تک پھیل چکا ہے اور یہ چین کا دورہ کرنے والے ڈیڑہ درجن امریکی اس بیماری سے متاثر پائے گئے ہیں ۔ظاہر ہے کہ انفیکشن چین کے دوسرے حصوں میں پھیل چکا ہوگا ۔اس لئے اسے روکنے کے ہنگامی قدم شاید ابھی سے اُٹھانے ہوں گے اور چنوتی اس وائرس کو دنیابھر میں پھیلنے سے روکنے کی ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟