بی جے پی کےلئے مغربی بنگال میں یہ سیمی فائنل چناﺅ ہے

اڑیشہ کے ساحلی علاقوں میں بھاری نقصان پہنچانے والے سائکلون طوفان فینی بے شک تھم گیا ہے مگرپڑوسی ریاست مغربی بنگال کی سیاست میں اس نے چناﺅی سنگرام تیز کر دیا ہے ۔مغربی بنگال میں ابھی دو مرحلوں کا چناﺅ باقی ہے گھاٹال ،مدنا پور ،پرولیا ،کاٹھی،تعلک ،بادورا،اور وشنو پور میں 12مئی کو ووٹ پڑیں گے وزیر اعظم نریندر مودی اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ و ترنمول کانگریس کے چیر مین ممتا بنرجی میں واک یودھ تیز ہو گیا ہے ۔وزیر اعظم نے پیر کو ریاست میں ایک چناﺅ ریلی میں کہا کہ طوفان سے پیدا زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لئے ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو دو مرتبہ فون کیا تھا مگر ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا دوسری طرف ممتا نے بھی ایک چناﺅ ی ریلی میں صفائی دی کہ وہ طوفان کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے کھڑگ پور میں تھیں اس لئے وزیر اعظم سے فون پر بات نہیں کر سکی ۔ممتا نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ میں نریندر مودی کو اپنا پردھان منتری تک نہیں مانتی دراصل دیش کے موجودہ لوک سبھا چناﺅ کے لئے بھلے ہی مرکز میں بھاجپا سرکار بنانے کی لڑائی ہو مغربی بنگال میں اس کے لئے یہ سیمی فائنل میچ ہے ۔پانچ مرحلوں میں زبردست پولنگ سے خوش بھاجپا اس سیمی فائنل میچ کو جیت کر دو سال بعد ہونے والے مغربی بنگال کے اسمبلی چناﺅ میں ممتا بنرجی سے دو دو ہاتھ کرنے کی زمین تیار کر رہی ہے ۔جن سنگھ کے بانی ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی زمین ہونے کے باوجود بنگال میں 2014کے لوک سبھا چناﺅ تک بھاجپا کو سیاسی حلقوں میں کافی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا ۔2014کے لوک سبھا چناﺅ میں پارٹی کو دو سیٹیں اور تقریبا 17فیصد ووٹ ملے تھے ۔اس کے بعد تقریبا ہر چناﺅ میں اور خاص کر گذشتہ سال ہوئے پنچایت چناﺅ میں پارٹی نے کانگریس اور لیفٹ فرنٹ کو ہاشیہ پر ڈالتے ہوئے ریاست کی سیاست میں دوسرے مقام پر پہنچ گئے ۔حالانکہ پہلے نمبر پر رہنے والی ترنمول کانگریس اور اس کے درمیان اب بھی فاصلہ بہت زیادہ ہے اب موجودہ چناﺅ میں وہ اسی فاصلے کو بھرنے کے لئے حتی الامکان کوشش کر رہی ہے تاکہ 2021کے اسمبلی چناﺅ میں وہ ترنمول کو برابر کی ٹکر دے سکے ۔اس 
لےئے ہم اسے بھاجپا کے لئے سمی فائنل چناﺅ کہہ رہے ہیں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!