چوکا لگانے اور کھاتہ کھولنے کی لڑائی
دھرم کرم و موکش کی نگری سارڑن حلقہ گوتم رشی کی تپو بھومی ہے ۔اور ددھیچ رشی بھی یہاں کے تھے۔دوسری طرف سیاسی طور سے لوک نائک جے پرکاش نارائن کی سمپورن انقلاب کی تاریخ یہاں کے چپے چپے کو آج بھیطاقتوربنائے ہوئے ہے۔لوک سبھا چناﺅ میں یہاں بارہ امیدوار ہیں اہم مقابلہ این ڈی اے امیدواربھاجپا کے قومی ترجمان و ایم پی راجیو پرتاپ روڑی اور مہا گٹھ بندھن کے امیدوار و آر جے ڈی چیف لالو پرساد یادو کے سمدھی چندرکا رائے کے درمیان نظر آرہا ہے ۔سابق وزیر اعلیٰ دورغہ پرسادرائے کے لڑکے مدرکا رائے اس حلقہ سے ممبر اسمبلی ہیں ۔روڑی یہاں سے چوتھی بار چناﺅ جیتنے کے لئے مشقت کر رہے ہیں ۔دوسری طرف چندرکا کی چنوتی لالو کی سیاسی کرم بھومی سارڑن کو پھر سے حاصل کرنا ہے ۔یہاں ووٹر خاموش ہیں سارڑن میں چھ مئی کو ووٹ پڑنے ہیں ۔جے پی راجیندر اور بھوجپوری کے شیکسپیر بھکاری ٹھاکر جیسی وبھوتیوں کو اپنی گود میں سمائے سارڑن گنگا گنڈک اور سرجیو ندیوں سے گھر ا ہے ۔بابا ہریہر ناتھ ،ابھا مندر ،اور عالمی شہرت یافتہ سونپور پربھومیل ہے۔سے بھی ان کی پہچان ہے چھ وزیر اعلیٰ دینے والے اس پارلیمانی حلقہ میں اس مرتبہ دو دھرندر تال ٹھوک رہے ہیں ۔یہ لوک سبھا حلقہ رگھونشیوں کا گڑھ رہا ہے ۔ان دونوں کے درمیان دہایوں سے اقتدار کا سنگم ہوتا ہے ۔2008کے حد بندی کے بعد سارڑن لوک سبھا حلقہ کے قیام ہوا ۔لالو پرساد یادو یہاں سے چار بار جیتے اور ریکارڑ بنایا ۔روڑی بے شک ابھی جمے ہوئے ہیں لالو اس دنگل سے بھلے ہی باہر ہیں لیکن ان کی شخصیت کی چمک آج بھی سارڑن میں زندہ ہے ۔روڑی کو مرکزی وزیر تک کے سیاسی سفر طے کرنے میں سارڑن کی دھرتی کا نام پرچھائی کی طرح جڑا ہے ۔اگر چندرکا رائے لالو کے دم خم پر چناﺅ لڑ رہے ہیں تو روڑی پی ایم مودی کی مقبولیت پر چناﺅ لڑ رہے ہیں ۔اپوزیشن گٹھ بندھن یہاں بے روزگاری چھپرا شہر میں پانی بھراﺅ ،سنیچائی کے بہتر سسٹم نہ ہونے سے ٹوپو لینڈ ہل کا مسئلہ اُٹھ رہا ہے ۔تو روڑی قومی سلامتی کے علاوہ بہتر سڑک پہلی بار پہنچی اور بجلی سروسٹیشن بنا ۔این ڈی اے کا وکاس کا ایجنڈا کی دھوم ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں