نارتھ ایسٹ دلّی ہاٹ سیٹ بنی

قومی راجدھانی دلی کی نارتھ ایسٹ سیٹ صحیح معنوں میں 2019بڑے مقابلے والی ہائی پروفائل سیٹ بن گئی ہے ۔منفی اثر کے باوجود ٹکٹ کٹنے کی قیاص آرائیوں کے درمیان بھاجپا نے اپنے پردیش صدر اور اداکار منوج تیواری کو پندرہ سال سی ایم رہتے ہوئے وکاس کا دوسرا نام کہلائی جانے والی شیلا دکشت کی مقبولیت اور عام آدمی پارٹی سے جڑنے کی کوشش کرنے والی ریاست میں برسراقتدار عآپ کے نیتا دلیپ پانڈے کے دعوں سے اس سیٹ پر لڑائی دلچسپ ہو گئی ہے ۔پورے ہندوستان کی طرح منوج تیواری کو مودی کی ساکھ کا ہی سہارا ہے ۔پانچ سال ایم پی رہے منوج تیواری نے باقی سب کچھ کیا ہے لیکن اپنے پارلیمانی حلقہ پر بالکل توجہ نہیں دی ۔مسلم و پسماندہ لوگوں کی اکثریت والے اس پارلیمانی حلقہ میں تین اہم امیدوار برہمن ہیں ۔یہی نہیں منوج تیواری اور دلیپ پانڈے خود کو پروانچلی اور شیلا دکشت خود کو پوروانچل کی بہو بتاتی ہیں ۔وکاس کے پیمانے پر باقی دہلی سے بہت پیچھے چھوٹی شمال مشرقی دہلی میں تینوں نیتاﺅں سے اپنی سیا سی بساط بچھا دی ہے ۔عآپ امیدوار دلیپ پانڈے گذشتہ قریب چھ مہینے سے اس علاقہ کی گلی گلی کی خاک چھان رہے ہیں وہیں بھاجپا اور کانگریس کے امیدوار اپنی چناﺅ مہم بھی پوری تیزی کے ساتھ چلا رہے ہیں ۔بھاجپا کے لئے پچھلی کارکردگی دہرانے کی چنوتی ہے تو ساتھ ساتھ شیلا دکشت کو ہرانے کی بھی ہے ۔کانگریس نے آپ پارٹی کے ساتھ اس لئے سمجھوتہ نہیں کیا کیونکہ وہ اپنی کھوئی ہوئی زمین واپس پانا چاہتی ہے اور اسے ایسا کرنے کے لئے شیلا دکشت جیسی بہتر امیدوار نہیں ملتی۔دہلی کی ترقی کے لیے جتنا کام شیلا دکشت نے کیا کسی اور نے نہیں کیا اس لئے کانگریس کو پوری امید ہے کہ شیلا دکشت یہ سیٹ جیت لیں گی ۔یہاں تکونہ مقابلہ ہونے کی وجہ سے کانگریس اور عآپ دونوں کے ووٹ آپس میں بٹنے کا خطرہ ہے ۔پچھلے اسمبلی چناﺅ میں مصطفی آباد سے بی جے پی کے جگدیش پردھان اس لئے جیتے تھے کہ مسلم ووٹ کانگریس اور آپ میں بٹ گیا تھا ۔اور بی جے پی کو فائدہ ہوا تھا ۔اسمبلی میں تو کانگریس کو لوگوں نے مسترد کر دیا تھا لیکن ایم سی ڈی چناﺅ میں اس نے کچھ واپسی کی ایسے میں آپ کا ووٹ کانگریس کاٹ سکتی ہے ۔کل ملا کر مقابلہ کانٹے کا ہے لیکن شیلا جی کا پلڑا بھاری ہے ۔
(انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!