یوپی چناؤ :نریندر مودی بناماکھلیش بنام مایاوتی

اتر پردیش میں چناؤ جیسے جیسے اپنے مقام کی جانب بڑھ رہاہے ،چناؤ دلچسپ موڑ میں داخل ہورہاہے۔ ایک تازہ سروے میں سٹہ بازار کے مطابق سماجوادی پارٹی اور کانگریس چناوی تال میل ہونے کے بعد یہ اتحاد سب سے آگے ہے ۔اسے 164سے 167سیٹیں مل سکتی ہیں ۔ جبکہ ان کے مطابق بھاجپا دوسرے نمبر ہے ۔ اسے 127سے 130سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ بسپا کو85سے 89سیٹیں مل سکتی ہیں ۔
اترپردیش چناؤ کے اسٹار کمپینر وزیر اعظم نریندر مودی (بھاجپا کے لئے )اکھلیش یادو ،راہل گاندھی ‘پرینکا گاندھی اور ڈمپل یادو سپا کے لئے اور مایاوتی (بسپا )ملائم سنگھ یادو فی الحال ناراض ہیں ۔وہ کہہ رہے ہیں چونکہ سپا کانگریس اتحاد کے خلاف ہیں اسلئے چنا ؤ پرچار نہیں کریں گے ۔پہلے بات کرتے ہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کی اس نے یوپی چناؤ کے لئے 40اسٹار پرچارکوں کی فہرست جاری کی اس لسٹ میں پی ایم نریندر مودی کے علاوہ کئی وزراء کو جگہ دی ہے لیکن پارٹی کے مارگ درشک منڈل کے لیڈر لال کرشن اڈوانی اور کانپور سے ایم پی ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی کا نام غائب ہے وہیں وزیر خارجہ ششماسوراج اور ریاست کے سابق بھاجپا صدر لکشمی کانت باجپائی اور ونے کٹیار ورون گاندھی کا نام بھی لسٹ سے غائب ہے ۔ حالانکہ پارٹی نے یوگی ادتہ ناتھ اور سنجیو بالیان کو جگہ دی ہے ۔خاتون لیڈروں میں ہیما مالنی اسمرتی ایرانی بھی پرچار کریں گی ۔چناوی سروے نے اترپردیش کا چناؤ اکھلیش بنام مودی مان لیا ہے۔سپا کے اندر مہینوں سے جاری گھمسان کے بعد جب اکھلیش جیت گئے تو تجزیہ نگاروں کو لگنے لگا ہے کہ گھر کی لڑائی تو اکھلیش جیت گئے ،اب اصلی لڑائی مودی سے ہونی ہے اس لئے اس چناؤ کو اکھلیش بنام مودی بنادیا ہے ۔ مودی کے نام کی دلیل اس لئے دی جارہی ہے کہ یوپی میں بھاجپا نے وزیر اعلی کاچہر ا اعلان نہیں کیا ہے بھاجپا مودی کے فیس پر چناؤ لڑے گی ۔بسپا کے امیدواروں کے لئے بہن جی اسٹار کمپینر ہے تقریباً ہر اسمبلی سیٹ پر امید وار ان کی ریلی چاہتے ہیں وہ پہلے بھی اپنے دم خم پر پارٹ کو کامیابی دلاچکی ہیں ۔بہوجن سماج پارٹی کو لوگ عموماً بہتر قانو ن ونظام دینے والی پارٹے کے طور پر جانتے ہیں بہن جی نے 2012 میں سرکار بنانے کے بعد ریاست میں قانون ونظام ٹھیک کرتے ہوئے جرائم کے واقعات پر لگام کسی تھی ۔ اور پارٹی کے اندر سے ہونے والی ادھر ادھر کی پیرویوں کو سننا بند کردیاتھا اس چناؤ میں بہن جی پچھلے پانچ سال میں بگڑنے حالات پر زیادہ فوکس کریں گی ۔سپا کانگریس نے نئی پیڑھی کمان سنبھال رہی ہے ۔ سپا کانگریس اتحاد کے بعد سب کی نگاہیں پیرینکاگاندھی اور ڈمپل یادو کی جوڑی پر ہے ۔ وہ اس مرتبہ کبنہ اور شوہر کی پرچھا ئے باہر نکل کر پارٹی کے لئے وسیع طور پر کمپین کریں گی ۔ پیرینکا بھی ماں اور بھائی کو جتانے کیلئے ریاست بھر میں اسٹار کمپینر کارول نبھائیں گی ۔ ایسے میں دونوں کے لئے چنوتی بڑھ گئی ہے ۔اترپردیش کی سیاست ذات پات کے پہیوں پر چلتی ہے لیکن لو ک سبھا چناؤ میں نریندر مودی کے سبب ذات پات کے تجزیہ تباہ ہوگئے تھے ۔چونکہ مودی کا وکاس کا نعرہ دیگر اشو پر بھاری پڑاتھا ۔ اکھیلش اس بات کو سمجھ رہے ہیں اس لئے انھوں نے بھی وکاس کو اشو بنایا ہے اور وہ ضرب کا حساب بنا کر چل رہے ہیں اس سے بسپا بھاجپا کے لئے سخت چیلنچ کھڑا کر سکتے ہیں ۔ وجہ یادو مسلم ووٹ کا تجزیہ ان کے حق میں ہے ۔ اتحاد کے ذریعہ ووٹ کی تقسیم رو کنے کی کوشش ہے ۔نئے چہروں کو سامنے لاکر انھوں نے وکاس کے ایجنڈے میں بھی اپنا چہر ہ فٹ کرنے کی کوشش کی ہے ۔مطلب کئی معنوں میں اترپردیش کا چناؤ نریندر مودی بنام اکھلیش یادو ہوسکتاہے ۔ 
(انل نریند)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!