’’ونس اگین سنگھ از کنگ‘‘

’’سنگھ از کنگ ونس اگین‘‘ جسٹس جگدیش سنگھ کھیر بھارت کے اگلے چیف جسٹس ہوں گے۔ سپریم کورٹ کے 44 ویں چیف جسٹس کے طور پر وہ اگلے سال 4 جنوری کو حلف لیں گے۔ چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے منگل کو خط لکھ کر اپنے جانشیں کے طور پر جسٹس کھیر کے نام کی سفارش کردی ہے۔ جسٹس کھیر سپریم کورٹ کے سب سے سینئر جج ہیں۔ جسٹس ٹھاکر کی میعاد 3 جنوری 2017ء تک ہے۔ 64 سال کے جسٹس کھیر دیش کا چیف جسٹس بننے والے ملک کے پہلے سکھ ہوں گے۔ ان کی میعاد قریب 7 مہینے (27 اگست 2017 تک) ہوگی۔ جسٹس کھیر ایک انتہائی اہم ترین سیاسی دور میں یہ عہدہ سنبھالیں گے۔ کنٹروورشیل نیشنل جوڈیشیل کمیشن ایکٹ سے وابستہ معاملے کی سماعت جسٹس کھیر کی سربراہی والی پانچ نفری آئینی بنچ نے کی تھی۔ یہ ایکٹ سپریم کورٹ نے خارج کردیا تھا۔ جسٹس کھیر سرکارکے خلاف فیصلہ سنانے سے کتراتے نہیں ہیں۔ اروناچل پردیش میں اس سال جنوری میں صدر راج لگانے کا فیصلہ منسوخ کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ کے چیئرمین بھی جسٹس کھیر ہی تھے۔ سہارا چیف سبرت رائے کو جیل بھیجنے والی بنچ کا بھی وہ حصہ تھے۔ انہوں نے سینئر عدالت کی اس بنچ کی بھی سربراہی کی تھی جس میں حال ہی میں یکساں کام کیلئے یکساں تنخواہ کے اصول کا اہم ترین فیصلہ سنایا تھا۔ یہ فیصلہ ان سبھی یومیہ اجرت پانے والوں اور عارضی اور ٹھیکے پر ملازمین پر لاگوہوگا جو ریگولر ملازمین کی طرح کام کا نپٹارہ کرتے ہیں۔سینئر عدالت کے جج صاحبان کی تقرری کو لیکر جب عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ کی صورتحال تھی تب 26 نومبر کو یوم آئین پر جسٹس کھیر نے اٹارنی جنرل مکل روہتکی کا یہ کہہ کر جواب دیا تھا کہ عدلیہ اپنی لکشمن ریکھا میں رہ کر ہی کام کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو سبھی اشخاص، شہریوں اور غیر شہریوں کو اقتدار کے امتیاز اور بیجا استعمال سے بچانے کا اختیار دیا گیا ہے۔ دیش میں عدلیہ کے سرگرم رول کے سبب ہی شہریوں کی آزادی اور برابری، وقار اتنا ڈولپ ہوسکا ہے۔ سنگ از کنگ۔ جسٹس کھیر کا خیر مقدم ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟