ہزاروں کروڑ کا خلاصہ کرنے والے

محکمہ انکم ٹیکس نے ستمبر میں ختم آمدنی انکشاف یوجنا کے تحت ممبئی کے ایک خاندان کے 2 لاکھ کروڑ روپے اور احمد آباد کے تاجر کے کنٹروورشیل طریقے سے 13860 کروڑ روپے کے اعلان کو خارج کردیا ہے۔ اس درمیان سرکار نے آئی ڈی ایس کے تحت ایک مہینے کی میعاد پر اعلان کردہ کالہ دھن کو ترمیم کر 67382 کروڑ روپے کردیا ہے۔ پہلے اس کے 65250 کروڑ روپے ہونے کی بات کہی گئی تھی۔ 13860کروڑ روپے کے کالے دھن کا انکشاف کرنے والے کاروباری مہیش شاہ کو سنیچر کی شام ایک چینل کے اسٹوڈیو سے گرفتار کرلیا گیا۔ کئی دنوں سے مفرور بتائے جارہے پراپرٹی ڈیلرشاہ نے دعوی کیا کہ یہ پیسہ ان کا نہیں ہے۔ شاہ نے آمدنی اعلان کے آخری دن 30 ستمبر کو قریب 13860 کروڑ روپے کے کالے دھن (سرسری نقدی) کا اعلان کر چونکا دیا تھا۔ کئی دنوں کی گمشدگی کے بعد سنیچر کی شام اچانک ای ٹی وی گجراتی کے اسٹوڈیو میں پہنچے۔ اسی دوران پولیس اور محکمہ انکم ٹیکس نے ڈرامائی انداز سے اسٹوڈیو سے انٹرویو کے درمیان ہی انہیں دبوچ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پیسہ کئی لوگوں کا ہے۔ شاہ نے کہا مجھے کسی کا ڈر نہیں ہے۔ بہت جلد سبھی لوگوں کے نام کے بارے میں انکم ٹیکس محکمے کو بتا دیں گے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے ایتوار کو اندرونی پوچھ تاچھ کے بعد چھوڑدیا۔ انکم ٹیکس افسر پی ۔ سی مودی نے بتایا کہ شاہ کوجزوی پوچھ تاچھ کے بعد فی الحال چھوڑا گیا ہے۔ وہ جانچ میں تعاون دے رہے ہیں۔ پوچھے جانے پر کیا شاہ نے کچھ لوگوں کا نام ظاہر کیا ہے، مودی نے اس معاملے میں یہ کہتے ہوئے اور رائے زنی کرنے سے انکار کردیا کہ اس سے جانچ متاثر ہوسکتی ہے۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ ساری تفصیلات کون افشاں کررہا ہے اور کیوں کررہا ہے؟ جہاں تک ہم سمجھے تھے یہ خفیہ جانکاری تھی۔ دوسری بات کہ کیا دیش کو کبھی پتہ چلے گا کہ یہ کالا دھن کس کس کا ہے جو مہیش شاہ کھپا رہے تھے؟ دوسرا قصہ ممبئی کے ایک خاندان کے 2 لاکھ کروڑ روپے کا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ممبئی میں ایک پریوار کے 4 افراد نے کل 2 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی کا انکشاف کیا تھا۔ ان میں عبدالرزاق، محمد سعید اس کا بیٹا محمد عارف، عبدالرزاق سعیدکی بیوی رخسانہ اور بہن نور جہاں محمد سعید شامل ہیں۔ ان لوگوں نے اپنا پتہ باندرہ میں لونگ روڈ پر جوبلی کورٹ کے پاس 269 بی ٹی پی این ۔3 فلیٹ نمبر 4 درج کرایا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس نے 30 نومبر کو ا کا دعوی خارج کردیا۔ محکمے نے اس کا اعلان کرنے والوں کے خلاف جانچ شروع کردی ہے تاکہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ اس جھوٹے اعلان کے پیچھے کیا ارادہ تھا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!