بہار کے چانکیہ نتیش نے ایک تیر سے کئی نشانے لگانے کی کوشش کی ہے

نوٹ بندی پر بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے وزیراعظم نریندر مودی کی اقتصادی سرجیکل اسٹرائک کی کھلی حمایت کرکے نئی سیاسی بحث اور نئے سیاسی تجزیئے بننے کے دور کو ہوا دی ہے۔ حالانکہ نتیش نے این ڈی اے سے قریب کے سوال پر چھڑی بحث کی صفائی دیتے ہوئے نوٹ بندی کو اشو بیس حمایت بتا کر اٹھ رہی قیاس آرائیوں پر لگام لگانے کی کوشش کی ہے۔دراصل نتیش نے نوٹ بندی کے بہانے ایک تیر سے کئی نشانے لگانے کی کوشش کی ہے۔ لالو پرساد یادو کی آر جے ڈی کی حمایت سے بنی اتحادی سرکار نے اپنے ایک سال کے عہد میں ملے جلے اشارے دئے ہیں۔ اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ نتیش لالو کے دباؤ میں کام کررہے ہیں۔ لا اینڈ آرڈر کے نام پر نتیش پر سنگین سوال اٹھے ہیں۔ برینڈ نتیش راڈار پر رہا ہے اور ان پر لالو کا اثر دیکھا گیا ہے۔ نتیش کمار کو نوٹ بندی کی شکل میں ایسا موقعہ دے دیا کہ جب وہ بڑا سندیش دے سکتے تھے ایسے میں انہوں نے اپنی اتحادی پارٹی سے الگ سخت موقف اپنایا۔ اس سے نہ صرف لالو پرساد کو انہوں نے پیغام دے دیا بلکہ دباؤ میں نہ جھکنے والے نیتا کی حیثیت سے اپنی ساکھ بچانے کی پہل کی ہے۔ دراصل بہار کی سیاست میں نتیش کمار کا اپنا کوئی کور ووٹ بینک نہیں ہے اور ان کی امیج ہی سب سے بڑی مضبوطی رہی ہے۔ نتیش ہمیشہ سے صاف ستھری سیاست کرنے کے حمایتی رہے ہیں اور ابتدا سے ہی ان کا زور کرپشن اور کالی کمائی کے خلاف رہا ہے۔ ایسے میں اگر وہ نوٹ بندی کے خلاف کھڑے ہوتے ہیں تو عوام میں ان کی سابقہ سادگی اور ایمانداری کی ساکھ کو دھکا لگتا ہے۔ اس لئے نتیش نے نوٹ بندی کی پہلی دھار کا تجزیہ بخوبی کرلیا اور اس پر ڈٹے رہے۔ ایک اور اہم بات یہ ہے کہ حمایت کی بات انہوں نے ڈنکے کی چوٹ پر کی ہے۔ یہاں تک کہ انہوں نے اپنے فیصلے سے آر جے ڈی اور کانگریس دونوں آگاہ بھی کرایا ہے۔ ہاں اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا کہ نتیش نے نوٹ بندی کی حمایت میں اسٹینڈ لے کر لالو کے خلاف دباؤ کی پریکٹس کا بھی استعمال کرنے کی کوشش کی ہے۔نوٹ بندی پرنتیش کی بار بار حمایت کرنے سے ایک بار پھر این ڈی اے میں ان کی گھر واپسی کی بحث ہونا فطری ہی ہے لیکن نتیش کے حمایتیوں کا کہنا ہے کہ نتیش پورے دیش میں نریندر مودی کے متبادل کی شکل میں مانے جاتے ہیں۔ ایسے میں وہ این ڈی اے میں لوٹنے کے بارے میں وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔انہوں نے کہا اگر نتیش نوٹ بندی کی مخالفت کرتیتو بی جے پی بہار میں احتجاج پر اتر آتی لیکن اب انہیں من مار کر نتیش کی تعریف کرنی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقف کے بعد پورے دیش میں نتیش کی ساکھ اور مقبولیت میں اضافہ ہوگا اور آگے جب کسی دوسرے اشو پر مودی سرکار کی مخالفت کریں گے تو ان کی بات کو زیادہ سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ بہار کی سیاست کے چانکیہ نتیش کمار نے ایک تیر سے کئی نشانے لگانے کی کوشش کی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!