جے للتا کی املاک اور سیاسی جانشین کون ہوگا
تاملناڈو کی سورگیہ نیتا و وزیر اعلی جے للتا کی املاک کے مالکانہ حق کو لیکر قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ سوال اٹھنے لگے ہیں جے للتا کی وراثت کا وارث کون ہوگا؟ جانکاری کے مطابق جے للتا کے پاس 21.28 کلو سونا( ریاستی حکومت کے قبضے میں) اور 1250 کلو چاندی تھی۔ اس کے علاوہ ان کے پاس 2 ٹوئیٹا پراڈو ایس یو بی، ایمبسڈر کارڈ، مہندرا بولیرو اور کچھ دیگر گاڑیاں بھی تھیں۔ جے للتا کے گھر سے پولیس کو کچھ سال پہلے مارے گئے چھاپے میں 800 کلو چاندی ،28 کلو سونا ،750 جوڑی جوتے، 10500 ساڑیاں، 91 گھڑیاں اور 41 ایئر کنڈیشنر ملے تھے۔ جے للتا کا ہندوستانی سیاست میں اپنا قد ضرور تھا اس کا علم پہلے بھی تھا اور ان کی موت کے بعد بھی صاف ہوگیا لیکن اس طاقتور لیڈر کا سیاسی سفر کرپشن کے دھبے سے داغدار رہا۔ بھاجپا نیتا ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے 1966ء میں آمدنی سے زیادہ وسائل سے املاک کو لیکر جے للتا کے خلاف مورچہ کھولا تو اس وقت کی ڈی ایم کے سرکار نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں زیادہ دیر نہیں لگائی تھی۔ جے للتا پر پانچ سال کے اندر 66 کروڑ کی ناجائز پراپرٹی بنانے کے سنگین الزام لگے تھے اور معاملہ نچلی عدالت سے لیکر سپریم کورٹ تک پہنچ گیا۔ جے للتا اور ان کے قریبیوں پر 1991ء سے 1996 کے درمیان 32 کمپنیاں بنانے کا الزام بھی لگا۔ عدالت میں یہ الزام بھی لگایا گیا کہ جے للتا کے 36 پوز گارڈن میں واقع مکان پر 12 گاڑیاں استعمال ہوتی تھیں جن کی ذمہ داری سنبھالنے کے لئے 6 ڈرائیور موجود رہتے تھے۔
کرناٹک کے سرکاری وکیل اور سینئر اٹارنی بی وی اچاریہ حال تک انہیں بری کرنے کے فیصلے کے خلاف مورچہ لے رہے تھے۔ اچاریہ نے سپریم کورٹ میں سوال اٹھایا تھا کہ سال1991 سے 1996 کے درمیان 27 مہینے تک وہ ہر ماہ 1 روپیہ تنخواہ لے رہی تھیں ایسے میں ان کے پاس کروڑوں روپے کہاں سے آگئے؟ 2 ستمبر 2014ء میں نچلی عدالت میں جے للتا، ششی کلا اور الا وارثی اور سدھاکرن کو قصوروار پایا تھا۔ سزا کاٹنے کیلئے چاروں کو بنگلورو کے پرپننا اگرہ جیل بھیج دیاگیا تھا۔حالانکہ جیل پہنچنے کے 20 دن بعد ہی انہیں سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی اور مئی2015ء میں کرناٹک ہائی کورٹ نے انہیں کرپشن کے سبھی الزامات سے بری کردیا اور وہ ایک بار پھر وزیر اعلی کے عہدے پر لوٹ آئیں۔ جے للتا کا جانشین کون ہوگا؟ واقف کاروں کا کہنا ہے دیر سویر پارٹی کی کمان جے للتا کی قریبی ششی کلا نٹراجن کے ہاتھوں میں جاسکتی ہے۔ پچھلے20 سال سے بھی زیادہ وقت تک جے للتا کے ساتھ ہمیشہ سائے کی طرح رہیں ششی کلا اماں کی موت کے بعد بھی ساتھ کھڑی دکھائی دیں۔ یہ سبھی کو اشارہ ہے کہ جے للتا کی املاک اور سیاسی وراثت ششی کلا کو ہی جائے گی؟
کرناٹک کے سرکاری وکیل اور سینئر اٹارنی بی وی اچاریہ حال تک انہیں بری کرنے کے فیصلے کے خلاف مورچہ لے رہے تھے۔ اچاریہ نے سپریم کورٹ میں سوال اٹھایا تھا کہ سال1991 سے 1996 کے درمیان 27 مہینے تک وہ ہر ماہ 1 روپیہ تنخواہ لے رہی تھیں ایسے میں ان کے پاس کروڑوں روپے کہاں سے آگئے؟ 2 ستمبر 2014ء میں نچلی عدالت میں جے للتا، ششی کلا اور الا وارثی اور سدھاکرن کو قصوروار پایا تھا۔ سزا کاٹنے کیلئے چاروں کو بنگلورو کے پرپننا اگرہ جیل بھیج دیاگیا تھا۔حالانکہ جیل پہنچنے کے 20 دن بعد ہی انہیں سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی اور مئی2015ء میں کرناٹک ہائی کورٹ نے انہیں کرپشن کے سبھی الزامات سے بری کردیا اور وہ ایک بار پھر وزیر اعلی کے عہدے پر لوٹ آئیں۔ جے للتا کا جانشین کون ہوگا؟ واقف کاروں کا کہنا ہے دیر سویر پارٹی کی کمان جے للتا کی قریبی ششی کلا نٹراجن کے ہاتھوں میں جاسکتی ہے۔ پچھلے20 سال سے بھی زیادہ وقت تک جے للتا کے ساتھ ہمیشہ سائے کی طرح رہیں ششی کلا اماں کی موت کے بعد بھی ساتھ کھڑی دکھائی دیں۔ یہ سبھی کو اشارہ ہے کہ جے للتا کی املاک اور سیاسی وراثت ششی کلا کو ہی جائے گی؟
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں