سرحد پار کرنا تو بچوں کا کھیل ہوگیا ہے

فلم ’بجرنگی بھائی جان‘ میں تو ایک پاکستانی لڑکی سمجھوتہ ایکسپریس پر سوار اپنی ماں سے بچھڑ گئی تھی اور کیسے اسے سلمان خان نے واپس پاکستان پہنچایا۔لیکن پچھلے کچھ دنوں سے عجیب و غریب خبریں آرہی ہیں کہ کچھ پاکستانی بچے کھیلتے ہوئے ہندوستانی سرحد میں گھس آئے۔
راجستھان کی کھبر والا چوکی پر ہندوستانی فوج نے 3 پاکستانی بچوں سجن ،ساول اور سلیم خاں کو پکڑا تھا۔ کشن گڑھ کی بلج کی کھبر والا چوکی میں یہ بچے بارڈر پر لگی تاروں کی باڑھ کے نیچے گڈھا کھود کر ہندوستانی سرحد میں داخل ہوئے اور ہندوستانی علاقے میں قریب15 کلو میٹر اندر آگئے۔ ہندوستانی سرحد میں گھستے ہی تینوں بچوں کو زنک کھائی ایک ٹنکی ملی اور ایک لڑکا ملا جس نے انہیں پانی پلایا۔ اپنی کھولی میں لے جاکر کھانا کھلایا۔ اگلے دن یہ بچے کریاگاؤں تک پہنچ گئے۔گاؤں والوں کو ان پر شبہ ہوا تو انہوں نے پکڑ لیا۔ تینوں بچوں نے بی ایس ایف کو پوچھ تاچھ میں بتایا کہ وہ میڑھ میں بکریاں چرارہے تھے کچھ مویشی گم ہو گئے تو انہیں تلاشتے رہے، نہیں ملے تو مالک کی پٹائی کے ڈر سے وہ تاروں کی باڑھ کے پاس سے ریت ہٹا کر ہندوستانی سرحد میں آگئے۔ بچوں کے پاس سے ایک کلہاڑی ملی ہے۔ بی ایس ایف اس نظریئے سے بھی پوچھ تاچھ کررہی تھی کہ کہیں انہیں بھیجنے کے پیچھے کوئی سازش تو نہیں؟ پوچھ تاچھ کے بعد بی ایس ایف نے ان تینوں بچوں سجن ، ساول اور سلیم کو جمعرات کو دیر رات پاکستانی رینجروں کو سونپ دیا۔
بی ایس ایف کے ڈی آئی جی روی گاندھی نے بتایا کہ بچوں سے پوچھ تاچھ کے بعد سبھی ایجنسیوں کے افسر اس بات پر متفق تھے کہ وہ کھیل کھیل میں غلطی سے سرحد پار کر کے ہندوستانی علاقے میں آگئے اور وہ کسی غلط مقصد سے نہیں آئے تھے۔ حالانکہ ان میں سے دو بچے واپس نہیں جانا چاہتے تھے لیکن قواعد سے بندھے فورس کے افسران نے انہیں سمجھا بجھا کر واپس بھیج دیا۔ ان بچوں کی حرکت سے یہ نہیں لگتا کہ سرحد پار کرنا کتنا آسان ہے؟ بیکار ہے پاسپورٹ ویزا وغیرہ۔
(انل نریندر) 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟