پاک کے بعد اب بنگلہ دیش میں بھی مندروں میں توڑ پھوڑ !
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے رحیم خان ضلع میں ایک ہندو مندر پر حملے کی خبر ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ بنگلہ دیش کے کھنا ضلع میں ہندو مندروں پر حملے کئے گئے ۔ڈھاکہ اخبارٹریبون کے مطابق واردات اتوار کو سب ڈسٹرک کوشیالی گاو¿ ں میں ہوئی گاو¿ن میںہندو مسلمان باشندگان نے زبردست جھگڑا ہوا ۔بلوائیوں نے شیرامالی مہا شمشا ن مندر پر حملہ کیا ۔مندر میں مورتیوں کو توڑا ۔ہندوو¿ں کی چھ دوکانوں اور گھروں کو بھی توڑا گیا ۔پاکستان بنگلہ دیش میں ان دھارمک عبادت گاہوں پر حملے کی خبریں کوئی نئی نہیں ہیں یہ سلسلہ تیز ہوتا جار ہا ہے دونوں دیشوں کی سرکاریں ملزمان پر سنجیدگی سے کاروائی نہیں کرتیں محض خانہ پوری ہوتی ہے ۔پاکستان میں تو حالات بہت خراب ہیں ۔پاکستان میں ہندو صرف دوسرے درجہ کے شہری بن کررہ گئے ہیں ۔ان کے لئے عزت سے جینا مشکل ہوگیا ہے ۔ہندو و¿ں کی لڑکیوں کو اغوا کر ان کا نکاح مسلم لڑکوں سے کرا دینا عام بات ہوگئی ہے ۔بیشک ابھی تک یہ حالت بنگلہ دیش میں نہیں تھی لیکن وہاں بھی اب ہندوو¿ں کا مستقبل خطرے میں ہے دیر سویران تینوں ملکوں افغانستان ،پاکستان اور بنگہ دیش سے ہندوو¿ں کو نکالا جائے گا اور ان کے پاس بھارت آنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں ہوگا اس لئے ہمیں ان کو شہریت دینے کا راستہ صاف کرنا ہوگا۔
(انل نریندر
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں