فوج واپس بلانے کا فیصلہ صحیح :جو بائیڈن !

افغانستان سے امریکی فوجوں کی واپسی کو لیکر صدر جو بائیڈن اپنوں کے ہی نشانہ پر آگئے ہیں انہیں نہ صرف اپوزیشن ریپبلکن پارٹی کا احتجاج جھیلنا پڑ رہا ہے بلکہ کئی ڈیمو کریٹس ایم پی ان کے فیصلے کی جم کر نقطہ چینی کر رہے دوسری طرف جو بائیڈن نے امریکی فوج کو واپس بلانے کا بچاو¿ کرتے ہوئے افغان قیادت کو بغیر کسی لڑائی کے طالبان کو اقتدار سونپنے کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا ساتھ ہی طالبان کو وارننگ دی کہ اگر ا س نے امریکی ملازمین پر حملہ کیا یا دیش میں ان کی کاروائیوں میں رکاوٹ ڈالی تو امریکہ جوابی کاروائی کرے گا بائیڈن نے افغان سے آرہی تصاویر کو انتہائی پریشان کرنے والی بتایا امریکی فوجی کسی ایسی جنگ نہیں لڑ سکتے جو افغان فورس اپنے لئے لڑنا ہی نہیں چاہتی انہوں نے دیش کو خطاب کرتے ہوئے کہا میں اپنے فیصلے سے پوری طرح مطمئن ہوں میں نے 20برسوں کے بعد یہی سیکھا ہے کہ امریکی فوجی وک واپس بلانے کا ابھی اچھا وقت نہیں آیا اس لئے ہم ابھی تک وہاں تھے ہم خطروں کو لیکر واقف تھے ہم نے ہر ناگزیں حالت کی پلاننگ بنائی لیکن میں نے امریکی لوگوں سے ہمیشہ واعدہ کیا میں آپ سے بلکل صاف بات بتاو¿ں گا سچائی یہ ہے کہ یہ سب کچھ ہمارے اندازے سے کہیں زیادہ ہی جلدی ہوگیا تو کیا ہوا؟افغانستان کے لیڈروں نے ہار مان لی اور دیش چھوڑ کر بھا گ گئے افغان فوج پست ہوئی اور وہ بھی لڑے بغیر سرینڈ ر ہوگئی پچھلے ہفتے کے واقعات نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ افغانستا ن میں امریکی فوج کی شراکت کو ختم کرنا صحیح فیصلہ ہے بائیڈن نے صحیح کہا اگر طالبان افغانستان سے امریکی فوج کی مہموںمیں مداخلت کرتا ہے تو امریکہ پوری طاقت کے ساتھ ان کا جواب دے گا امریکی صدر نے کہا ہم ضرورت پڑنے پر تباہ کرنے والی فورس کے ساتھ اپنے لوگوں کو حفاظت کریں گے ہماری مہم کا مقصد اپنے لوگوں اور ساتھیوں کو محفوظ اور جلد سے جلد باہر نکالنا ہے انہوں نے کہا 20برسوں کے خون خرابے کو سب سے لمبی جنگ کو ختم کریں گے اب ہم جو واقعات دیکھ رہے ہیں وہ تکلیف دہ سے طور سے یہ ثابت کرتی ہیں کوئی بھی فوج مضبوط متحد اور محفوظ افغانستان نہیں بنا سکتی ہے جیسا کی تاریخ رہی ہے یہ سامراجیوں کا قبرستان ہے ہم نے ایک ہزار عرب ڈالر سے زیاہ خرچ کئے ہیں ہم نے افغانستان کے فوج کے تقریباًتین لاکھ فوجیوں کو ٹرینڈ کیا ہے انہیں ساز و سامان دیا ہے ان کی فوج ہمارے کئی نیٹو ساتھیوں کی افواج سے کہیں زیادہ بڑی ہے ہم نے انہیں تنخواہ دی ایئر فورس کی دیکھ بھال کی جو طالبان کے پاس نہیں ہے طالبان کے پاس ایئر فورس نہیں ہے ہم نے اپنا مستقبل طے کرنے کا ہر موقع دیا ہے انہیں اس مستقبل کے لئے ایک پختہ قوت ارادی نہیں دے سکتے افغان فوج میں کئی بہادر اور ٹیلنٹ فوجی ہیں لیکن اگر افغانستا اب طالبان کی کوئی مخالفت کرنے میں مقابلہ کرنے میں لاچار ہے تو ایک سال پانچ سال یا 20سال تک امریکہ کے وہاں رہنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا جب افغانستان کوی مسلح افواج لڑنا نہیں چاہتی تو امریکی اور فوج کو بھیجنا غلط ہے افغانستا ن کے سیاسی نیتا اپنے لوگوں کی بھلائی کے لئے ایک ساتھ آگے نہیں آپائے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!