چلو بھارت کو بہتر بنانے کا عہد کریں!

بھارت اپنی یوم آزادی کی 75سال گرہ منا رہا ہے چلو ہم بھارت کو بہتر بنانے کا عہد کریں ہم ایک ایسا بھارت بنائیں جہاں نفرت پر اتحاد ہاوی ہو ، ایسا بھارت بنائیں جہاں مذہب ذات ، فرقہ ، علاقے کی بنیاد پر امتیاز نہ ہو، نہ ہی کسی شہری کو چن کر نشانہ بنایا جائے ، جہاں کوئی کسی کی تنقید کرنے پر ملک بغاوت کا مقدمہ نہ ہو جہاں ہر شہری کو سستی اور بہتر ہیلتھ سیوائیں ملیں اب وقت آگیا ہے کہ ہم وی وی آئی پی کلچر کو تیاگ کر عام آدمی کو ترجیح ملے تاکی کوئی بھی مریض بیڈ ، آکسیجن، یا علاج کی وجہ سے اپنی جان قربان کرنے پر مجبور نہ ہو ہم بڑے بڑے اسٹیچوز کی جگہ عام آدمی کےلئے اسکول اور اسپتال بنائیں تاکہ کوئی بھی غریب بچہ پڑھ سکے پچھلے کچھ برسوں سے ہمارے دیش میں غریبی بڑھی ہے کچھ سرکاری اقدام کی وجہ سے یہ مسئلہ پیچیدہ ہو تا جا رہا ہے ، دہاڑی مزدوروں و کام کرنے والوں کے لئے دو وقت کی روزی روٹی پیدا کرنا مشکل ہو تا جا رہا ہے اسے بدلنا ہوگا ہمیں اپنے دیش کے کمزور طبقے کو دھیان میں رکھ کر آگے کی حکمت عملی بنانی ہوگئی ہمیں ایسے دیش کی تعمیر کرنی ہے جہاں منتخب نمائندے اپنی چھوٹی چھوٹی سیاسی چالوں کو چھوڑ کر جنتا کو جواب دہ بنے جنتا کے مفادات کے لئے عہد بند ہوں ۔ ایسا بھارت جہاں اقتصادی پالیسی ساز حالات کو نظر انداز نہ کر سکیں جہاں معیشت کی اصلی پوزیشن کو سمجھ سکیں اور عام آدمی کی کمی اور بے روزگاری کی بنیاد پر مستقبل کی پالیساں طے کریں چھوٹی اور منجھولی صنعتوں کو ترجیح دیں تاکہ دیش میں بے روزگاری گھٹے تاکہ نوکریوں کے مواقع بڑھیں ۔ 75برسوں میں ہمیں دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم اپنی عورتوں ، بچیوں کو حفاظت مہیا کرانے میں ناکام رہے اس حالت کو بدلنا ہوگا آئے دن ہم بچوں سے بد فعلی کی خبریں پڑھتے رہتے ہیں ۔ اس سلسلے کو ختم کرنا ہوگا ہمیں اپنے انصافی سسٹم میں بہتری لانی ہوگی تاکہ کوئی بھی اس سے محروم نہ رہے ایسا سسٹم بنانا ہوگا جہاں اپنے پیسے ، عہدے کے رسوکھ سے ملزم جلد قانونی شکنجے سے نہ نکل سکیں اور غریب سے غریب آدمی کو انصاف مل سکے تبدیلی ہوا کو اگلی صدی کی سب سے بڑی چنوتی کی شکل میں لیا جائے جہاں پالیسی ساز پہاڑوں اورجنگلات کی بے تہاشہ کٹائی اور نازک ترین علاقوں میں قبضوں سے پیدا حالات کا بحران کا حل تلاش کرنے کی سمت میں کام کیا جائے جہاں ہوائی آلودگی اور گرین ہاو¿س جیسے اخراجات کو صرف انتظاموں کی بحث کا موضوع نہ بنایا جائے بلکہ یہ گلوبل وارمنگ اور صاف ہوا میں سانس لینے کے حق پر وسیع بحث کا حصہ بنے ایسا بھارت جو اولمپک کی بڑی طاقت بنے اور اگلے اولمپک میں کم سے کم پچاس میڈل لانے کی کوشش کریں یہ اچھی بات ہے کہ ٹوکیو اولمپک میںمیڈل جیتنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے اگر ہم اسکول سطح سے ہی بچوں کو ٹریننگ اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کریں تو یہ ٹارگیٹ پانے میں کامیاب ہو سکیں گے ہم تمام دیش واسیوں کو 75یوم آزادی پر مبارک باد دینا چاہتے ہیں اور بھارت کو بہتر بنانے کا عہد لیں۔ جے ہند (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!