تنازعات میںپھر ارنب گوسوامی!

سپریم کورٹ نے گزشتہ جمعہ کو رپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر اینڈ چیف اور نامور صحافی ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے ۔فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کے الزام میں گوسوامی کے خلاف دیش میں کئی جگہ ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔جسٹس دھرن جے چندر چور،جسٹس مکیش کمار شاہ کی بنچ نے کہا کہ ناگپور میں درج ایف ائی آر کو ممبئی ٹرانسفر کیا جاتا ہے ۔گوسوامی نے پال گھر ما ¿ب لنچنگ معاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کی خاموشی پر سوال کھڑے کرتے ہوئے ان کو آڑے ہاتھوں لیا تھا اس سے ناراض کانگریس ورکروں نے دیش کے کئی حصوں میں گوسوامی کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی ۔سپریم کورٹ نے کہا کہ تین ہفتہ کی میعادسے متعلق عدالت سے پیشگی ضمانت حاصل کرنے کے لئے عرضی دائر کر سکتا ہے ۔باقی سبھی ایف آئی پر روک لگی رہے گی ۔ارنب گوسوامی پر الزام ہے اس نے 21اپریل کو اپنے ٹی وی شو میں بالگھر میں سادھوو ¿ں کے قتل کو فرقہ وارانہ رنگ دے دیا اور دوفرقوں کے درمیان نفرت پیدا کی اس کے خلاف مہاراشٹر ،چھتیس گڑھ ،راجستھا ن ،مدھیہ پردیش ،تلنگانہ ،جھارکھنڈ اور جموں کشمیر میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے ۔پیر کو ممبئی پولیس نے قریب 12گھنٹے تک گوسوامی سے پوچھ تاچھ کی اور ارنب پیر کو صبح 10بجے ممبئی کے این ایم جوشی مارگ تھانہ پولیس پہونچے تھے ۔تھانہ میں داخل ہونے سے پہلے اپنے ہی چینل کے دو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سچائی کی جیت ہوگی ۔پوچھ تاچھ لمبی کھچنے کے سبب ٹی وی چینل پر روز شام 7بجے آنے والی شو پوچھتا ہے بھارت بھی پیش نہیں کر پائے اس سلسلے میں ان کے چینل کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ پوچھ تاچھ میں پولیس کو پورا تعاون کر رہے ہیں چینل نے ان پر حملہ کرنے والے لڑکوں کو 15ہزار کی ضمانت پر چھوڑنے پر گہرا افسوس جتایا ۔چینل نے پولیس کے ذریعے اس معاملے میں لیپا پوتی پر افسوس ظاہر کیا ۔بتادیں ارنب گوسوامی پر گھر لوٹتے ہوئے حملہ ہوا تھا اس وقت ان کے ساتھ ان کی بیوی بھی تھی ۔پتر کار کے ساتھ چلے سکیورٹی عملے نے دونوں حملہ آوروں کو دبوچ کر پولیس کے حوالے کر دیا ۔اس معاملے نے کافی طول پکڑا ۔شوشل میڈیا میں تمام لوگوں نے اس معاملے پر کافی رائے زنی کی وہیں والی وڈ اسٹار کمال خان نے ارنب گوسوامی پر حملے پر تنز کرتے ہوئے ان کی نکتہ چینی کی ۔کمال خان نے اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے ارنب گوسوامی پر کئی سوال کھڑے کئے ان کا کہنا تھا کہ ایسا پہلی بار نہیں جب ارنب گوسوامی پرحملہ ہوا ہو اس سے پہلے بھی ان پر 2009کے درمیان حملہ ہو چکا ہے اس وقت یہ نریندر مودی اور بی جے پی کو کوسا کرتے تھے ایک بار پھر ارنب 2002میں ان پر کالا بھوت چڑ ھ گیا اب وہ سونیا گاندھی کو کوس رہے ہیں ۔کمال خان نے آگے کہا کہ ارنب بالکل جھونٹ بول رہے ہیں یہ ایسے انسان ہیں جن کی نا کوئی ذات ہے اور ناکوئی مذہب ۔یہ اپنا مفاد دیکھتے ہیں ۔ادھر بھجن کرنے لگتے ہیں اس وقت بی جے پی کی سرکار ہے یہ تو اس کے حق میں بول رہے ہیں اور جب کانگریس کی سرکار آجائےگی تو ا س کی چاپلوسی میں قصیدہ شروع کر دیں گے ۔بتا دیں کہ ایسا پہلی بار نہیں جب کمال خان نے ارنب پر نکتہ چینی کی ہو انہوں نے ایک دفعہ ایک ویڈیو وائر ل کیا تھا جس میں کہہ رہے ہیں کہ میرے پریہ ارنب گوسوامی میری آپ کی کانگریس سے جو لڑائی چل رہی ہے اس سے کچھ لینا دینا نہیں آپ برائے مہربانی ڈرامہ بند کریں ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!