جرمنی نے چین کو 149بلین یوروکا بل بھیجا!

چین کے شہر ووہان کی لیبورٹری کورونا وائرس کی وجہ سے آج کل سرخیوں میںچھائی ہوئی ہے ۔میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین کی اسی لیب انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے کورونا پھیلا ہے اب ا س لیب کی کچھ تصویریں سامنے آئی ہیں جس میں کورونا وائرس کے کچھ نمونے رکھنے والے ایک دروازے کی سیل ٹوٹی ملی ہے ان تصویروں کو پچھلے مہینے ٹوئٹر پر ڈالا گیا تھا بعد میں انہیں ڈیلیٹ کر دیا گیا ۔پچھلے ہفتہ برطانیہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ووہان کی اس لیب میں چمگادڑوں پر تجربہ کرنے کے لئے یونان سے ایک ہزار میل دور سے انہیں پکڑا تھا ادھر فرانس کے نوبل ایوارڈ ونر لک مانٹیگنئیر نے بھی دعویٰ کیا کہ چین کی ووہان لیب سے کورونا سے وائرس پھیلا ۔لیب میں ایڈس کی دوا تیار کرنے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن وہاں اچانک حادثہ ہو گیا جس سے یہ وائرس لیبورٹری سے باہر پھیل گیا ۔جن میں امریکہ بھی شامل ہے اس میں چین کی سازش بتائی جارہی ہے امریکہ نے تو دھمکی تک دے ڈالی ہے اور اب جرمنی نے تو چین سے بھاری بھرکم جرمانہ دینے کی مانگ کر ڈالی ہے کورونا کے خالق مانے جانے والے چین کے پیچھے دنیا پڑ گئی ہے اور جرمنی میں اب تک قریب ڈیڑ ھ لاکھ مریض بھر چکے ہیں اور4500سے زیادہ موتیں ہو چکی ہیں ۔کورونا متاثر دیشو ںمیں امریکہ اٹلی ،اسپین ،اور فرانس کے بعد جرمنی 5نمبر پر ہے ۔مانو نا مانو جرمنی میں بھی وائرس نے بھاری تباہی مچائی ہے اس سے ناراض جرمنی نے چین سے حساب کتا ب چکتا کرنے کو کہا ہے جرمنی نے چین کو 149بلین کا بل بھیج دیا ہے تاکہ کورونا وائرس سے ہوئے نقصان کی بھرپائی کی جا سکے ۔27بلین یورو ٹوریزیم سے ہوئے نقصان اور 700بلین یورو ،جرمن ائیر لائنس اور دوسرے کاروبارکو 50بلین یورو کے نقصان کا بل چین کوبھیج دیا ہے جرمنی نے باقاعدہ اپنا پورا نقصان بتایا ہے جرمنی نے تو جہاں بل بھیجاہے تو امریکہ جانچ ٹیم بھیجنے کو تیار ہے ۔وائٹ ہاو ¿س میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ ووہان سے وائرس کا آغاز ہوا ہم چین سے خوش نہیں ہیں امریکہ اس بات کی جانچ کر رہا ہے کہ کیا یہ جان لیوا وائرس چین کی لیب سے پیدا کیاگیا ہے اس کے لئے ہم چین سے جاننا چاہتے ہیں کہ آخر ایسا کیوں ہوا ؟ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر چین کورونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار پایا گیا تو اسے یادرکھنا چاہیے کہ اسے اس کے نتیجے بھگتنے پڑیںگے ۔چین بار بار صفائی دے رہا ہے کہ وہ اس وائرس کے لئے ذمہ دار نہیں ہے ۔امریکہ کے ذریعے جانچ ٹیم ووہان بھیجنے کی مانگ کو بھی چین نے ٹھکرا دیا ہے ۔جرمنی نے معاملے کی شروعات کر دی ہے اور جلد ہی دنیا کے دیش بھی چین پر کورونا وائرس سے ہوئے نقصان کا دعویٰ ٹھوکیں گے ۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟