عجیب وغریب مشور ہ دیکر ٹرمپ مذاق کا موضوع بنے!
ایسا لگتا ہے کورونا وبا کے دوران امریکی صدر ڈونالڈٹرمپ ڈاکٹر بھی بن گئے ہیں اور سائنسداں کے رول میں بھی آگئے ہیں وہ آئے دن کوئی نا کوئی اوٹ پٹانگ مشورہ دیتے رہتے ہیں جس کے سبب وہ مزاق کا موضوع بن جاتے ہیں اب ٹرمپ نے عجیب و غریب مشورہ دیکر اپنے آپ کو نکتہ چینی کا موضوع بنا لیا ہے ۔میں نے کورونا پر ریسرچ کی صلاح دی ہے کیا یہ جراثیمی انجیکشن یا الٹرا وائلٹ لائٹ سے کورونا کے مریضوں کا علاج ممکن ہو سکتا ہے انہوں نے یہ عجب صلاح سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے ایک ایگزیویٹو ولیم برائم کے ساتھ ایک تحقیقی مطالعہ جاری کرنے کے دوران دی تھی برائن کی اس اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ سورج کی روشنی میں آنے سے وائرس جلد ختم ہو سکتا ہے اس پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے ٹرمپ نے پوچھا کہ کیا کورونا سے متاثر شخص کے جسم میں انجیکشن کے ذریعے کیمیکل کو پہوچانا ممکن ہو سکتا ہے ۔ٹرمپ نے وائڈ ہاو ¿س میں ایک معمولاتی بات چیت میں اخبار نویشوں سے کہا کہ ا س امکان پر بھی غور کیا جائے کیا خطرناک وائرس کے انفکشن کے مقابلے کے لئے الٹرا وائلٹ لائٹ یا پیرا بیگنی کرنوں کا استعما ل کی جا سکتا ہے غور طلب ہے صدر ٹرمپ نے صلاح دی کہ کورونا وائرس کو مارنے کے لئے کیڑے مارنے والی دوا کے انجیکشن کی دوا پر ریسرچ کرنی چاہیے ۔کیڑے مار دوابنانے والی کمپنی کے مالک نے لوگوں سے کہا کہ کیڑے مار دوا پینے سے لوگوں کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے اور یہ کیڑے مار آئیسو پروپل الکوہل سے اسے 30سکنڈ میں مارتا ہے اور یہ صلاح وائٹ ہاو ¿س کے ایک افسر نے دی تھی ریکڈ بینکسر کمپنی نے کہا کہ ایک ذمہ دار کمپنی ہونے کے ناطے ہم صاف کہنا چاہتے ہین کہ کسی بھی حالت میں انسانوں کے جسم میں یا پھر کسی طرح کیڑے مار ڈوا نہیں ڈالنا چاہیے اس سے پہلے امریکی ماہر بھی پہلے ہی منع کر چکے ہیں ان کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی ٹیسٹ نہیں ہونا چاہیے ہم سبھی کو پتہ ہے کہ ایسا کرنا کتنا خطرناک ہو سکتا ہے ۔
(انل نریندر)
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں