پاکستان میں نماز کے شرائط کی دھجیاں اڑیں،نگرانی فوج کے سپرد
پاکستا ن میں ماہ رمضان میں اجتماعی شرطوں کے ساتھ نماز کی اجازت دے دی گئی تھی ان میں سے کچھ کی تو پہلے رمضان کو ہی دھجیاں اڑ گئیں ۔پاکستا ن میں لا ک ڈاو ¿ن کے سبب مساجد میں اجتماعی نماز پرپابندی تھی لیکن علماءنے صاف کہا تھا کہ ہم رمضان میں یہ پابندیاں نہیں مانیںگے اس کے بعد پاکستان کی وفاقی حکومت اور دیش کے نامور عالم دین کی میٹنگ میں معاہدہ ہوا کہ کچھ شرطوں کی تعمیل کے ساتھ مساجد میں اجتماعی نماز پڑھی جا سکتی ہے ۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق پٹن ڈبلپمنٹ آرگنائزیشن کے سروے میں صاف ہو اکہ پنجاب صوبہ میں اور قومی راجدھانی خطے کی 80فیصد مساجد میں سرکار اور علماءکے درمیان طے شرائط کا سنیچر کو جم کر خلاف ورزی ہوئی اس شرط کی تعمیل نہیں ہوئی کہ تراویح نماز سڑک یا فٹ پاتھ پر نہیں پڑھی جائے گی اور نمازیوں کے درمیان چھ فٹ کی دوری کا بھی خیال نہیں رکھا گیا بہت سی مساجد میں بڑوں کے ساتھ بچے بھی نظر آئے جبکہ بچوں کو لانا منع کیاگیا تھا ۔ادھر وزیر اعظم عمران خان سرکار نے لاک ڈاو ¿ن کی تعمیل نا کرنے کا اختیار فوج کو دے دیا ہے ۔اب لاک ڈاو ¿ن توڑنے والے مولویوں اور دین انجمنوں پر کاروائی کرسکتی ہے ۔آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر میں عمران خان اور فوج کے چیف جنرل قمر جاوید واجوا ڈی جی فوج احمد اور کچھ وزراءاور مشیر کاروں کی میٹنگ میں یہ فیصلہ لیاگیا ۔دیش میں اب تک کورونا کے 12ہزار مریض سامنے آئے ہیں اور 265افراد کی موت ہو چکی ہے ۔ادھر پاکستان میڈیکل ایسو شی ایشن نے کورونا کو لے کر سرکار کو آگاہ کیا ہے ۔کہ پی آئی ایم اے کے صدر افتخار برنی نے کہا کہ پاک میں مساجد کورونا وائرس کا اہم ذریعہ بن گئی ہیں ۔اور 100ڈاکٹروں سمیت 200میڈیکل اسٹاف کورونا کا شکا ر ہوچکے ہیں ۔مئی اور جون میں وائرس کے اور تیزی سے بڑھنے کا اندیشہ ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں